اناؤ/ نئی دہلی(نیوز ڈیسک )بھارتی ریاست اتردپردیش کے ضلع اناؤمیں خواتین کا راج ، ضلعی مجسٹریٹ اور چیف ڈویلپمنٹ افسر سمیت دیگر 11 اہم انتظامی عہدوں پر بھی خواتین تعینات ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کا ضلع اناؤ میں ضلعی مجسٹریٹ اور چیف ڈویلپمنٹ افسر ہی نہیں بلکہ 11 اہم انتظامی عہدوں پر خواتین تعینات ہیں۔ضلعی پولیس کی سربراہی کے علاوہ محکمہ ٹرانسپورٹ اور چیف میڈیکل افسر جیسے وہ عہدے بھی یہاں خواتین کے پاس ہیں جن پر اکثر مرد افسران کی ہی تعیناتی ہوتی ہے۔نوجوان آئی اے ایس افسر سومیا اگروال کی بطور ضلع مجسٹریٹ یہ دوسری تعیناتی ہے اور وہ کہتی ہیں کہ یہ محض اتفاق ہی ہے، لیکن اتنی بڑی عمر کی عورت ٹیم ملنے پر وہ ایک مختلف اعتماد کا بھی تجربہ کرتی ہیں۔پولیس سپرنٹنڈنٹ نیہا پانڈے کی بھی بطور پولیس سپرنٹنڈنٹ یہ دوسری ہی تعیناتی ہے۔اناؤ میں ان افسران کے علاوہ چیف میڈیکل افسر، اسسٹنٹ علاقائی ٹرانسپورٹ افسر، ضلع پروبیشن افسر، اسسٹنٹ پنچایت راج افسر، منڈی سیکریٹری، شہری پنچایت کی خصوصی افسر کے علاوہ دو نائب ضلعی مجسٹریٹ بھی خواتین ہی ہیں۔یہ محض اتفاق ہی ہے کہ حال ہی میں ہونے والے ضلعی پنچایت کے صدر کے انتخابات میں بھی ایک خاتون سنگیتا سانگر منتخب ہوئی ہیں۔گیتا یادو ضلع کے طبی شعبہ کی سربراہ ہیں تو وہیں نقل و حمل کے محکمے کی اہم ذمہ داری نوجوان افسر مالا واجپئی کے کندھوں پر ہے۔خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک یا پھر کام کاج میں مشکلات کے سوال پر ان خواتین افسران کا کہنا ہے کہ انھیں ابھی تک ایسی کسی مسئلے کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے۔مالا واجپئی کہتی ہیں کہ چیلنجز سامنے ضرور آتے ہیں، لیکن وہ ان سے نمٹنا سیکھ چکی ہیں۔