دمشق (نیوز ڈیسک) شام کے صدر بشارالاسد پر ان کی والدہ کے جنازے میں شرکت کے دوران قاتلانہ حملہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک لڑکی سمیت 4 افراد مارے گئے تاہم بشارالاسد محفوظ رہے۔ روسی میڈیا کے مطابق صدر بشار الاسد کی والدہ انیسہ مخلوف کا نماز جنازہ ان کے آبائی شہر الاذقیہ کے القرادحہ قصبے جا رہا تھا کہ اس دوران کچھ فاصلے پر راکٹ گرے جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں تاہم بشارالاسد اس حملے میں محفوظ رہے۔ سوشل میڈیا پرآنےوالے بیانات میں بتایا گیا ہے کہ صدر بشار الاسد کی والدہ کے جنازے کے جلوس کو ’احرارالشام‘ نامی عسکری گروپ نے نشانہ بنایا تاہم اس کارروائی میں صدر اسد محفوظ رہے البتہ ایک فوجی اہلکار سمیت کم سے کم 4 افراد مارے گئے۔روسی میڈیا کے مطابق احرار الشام نے انیسہ مخلوف کے جنازے کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ تنظیم نے ’گراڈ‘ میزائلوں کے ذریعے بشارالاسد کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔بشارالاسد کی حمایت میں سرگرم سماجی رابطے کی ویب سائٹ میں بتایا گیا ہے کہ القرادحہ کے مقام پر گرنےوالے راکٹوں سے 4 افراد مارے گئے۔ ہلاک ہونےوالے افراد میں فداءالخطیب، ایک لڑکی رنا خیر بک، ایک مقامی شخص احمد اسماعیل اور صدر کے حفاظتی عملے میں شامل ایک اہلکار شامل ہے۔