پیراگوئے(این این آئی)جمہوریہ چیک کی حکومت نے پاکستان میں اغواءہونے والی دو چیک خواتین کی بازیابی کے لیے گذشتہ برس 60 لاکھ ڈالر تاوان ادا کیے ،24 سالہ دونوں خواتین اینتونی کراسٹیکا اور ہانا ہمپالووا کو مارچ 2013 میں بلوچستان سے ا±س وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ ایک چھوٹی بس میں سفر کررہی تھیں۔ان کے اغواءکے بعد منظرِ عام پر آنے والی ایک ویڈیو میں دونوں خواتین نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست کی تھی،بعدازاں 2 سال بعد جمہوریہ چیک کے وزیراعظم بوہوسلاو سوبوتکا نے 28 مارچ 2015 کو خواتین کی رہائی اور پیراگوئے میں واپسی کا اعلان کیا،پیراگوائے سے شائع ہونے والے ایک ہفتہ وار نیوز میگزین کی ایک رپورٹ کے مطابق اغواءکاروں کے ساتھ تاوان کے سلسلے میں مذاکرات جمہوریہ چیک کی سیکیورٹی کونسل نے کیے،رپورٹ میں مذاکرات میں شریک ایک نامعلوم شخص کے حوالے سے بتایا گیاکہ یہ مذاکرات آسان نہیں تھے، لیکن ہم میں سے کوئی بھی دونوں خواتین کے قتل کی ذمہ داری اپنے سر نہیں لینا چاہتا تھا، یہی وجہ ہے کہ اتفاق رائے سے تاوان دینے کا فیصلہ کیا گیا،ایک لبنانی سیکیورٹی عہدیدار نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ 5 چیک شہریوں کی رہائی ایک ایکسچینج ڈیل کا حصہ تھی، جس میں پیراگوئے میں قید ایک لبنانی علی تان فیاد کی رہائی بھی شامل تھی،واضح رہے کہ 2 فروری کو جمہوریہ چیک کی جانب سے کیے گئے رہائی کے اعلان پر امریکا کی جانب سے سخت تنقید کی گئی، جس کا کہنا ہے کہ پیراگوئے کا یہ عمل ‘دہشت گردوں اور مجرموں’ کی حوصلہ افزائی کا باعث بنے گا.