تہران(نیوزڈیسک)ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر محمد علی جعفری نے کہاہے کہ ہماری زمینی افواج کے اہل کار شام میں لڑائی میں شرکت کے لیے بہت زور دے رہے ہیں تاہم یہ دانش مندی نہیں کہ ہم براہ راست قتال کے لیے وہاں مزید فوجی بھیجیں،ایران اس وقت مزید مشیروں کو بھیجنے میں بھی پابند ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جعفری نے یہ بات گزشتہ شام میں مارے جانے والے ایرانی جنرل محسن قاجاریان اور دیگر اہل کاروں کی آخری رسومات کے دوران کہی۔پاسداران کے کمانڈر نے شام میں ایرانی مداخلت پر نکتہ چینی کرنے والوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ شام میں جنگ سے ہمارا کیا تعلق؟ ان کے خیال میں یہ ایک داخلی معاملہ ہے جب کہ میرے نزدیک یہ خوش فہمی کو پروان چڑھانے والی سوچ ہے۔ بہت سے لوگ جانتے ہیں کہ شام کا دفاع درحقیقت اسلامی مزاحمت کا دفاع ہے اور یہ خطروں کو ہماری سرزمین تک پہنچنے سے روکے گا۔جعفری نے مرشد اعلیٰ علی خامنہ ای کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یقیناًانقلاب کے سرخیل نے شام میں مقامات مقدسہ کا دفاع کرنے والے شہداء کے اہل خانہ سے ملاقات میں باور کرایا کہ اگر یہ دفاع نہ ہوتا تو خطرات ہماری سرزمین تک پہنچ چکے ہوتے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں