برلن (نیوز ڈیسک)جرمنی کی دائیں بازو کی عوامیت پسند سیاسی جماعت اے ایف ڈی کی خاتون سربراہ پَیٹری نے مطالبہ کیا ہے کہ مہاجرین کی آمد روکنے کے لیے آسٹرین جرمن سرحد کی نگرانی سخت کی جائے اور ضروری ہو تو پولیس آتشیں ہتھیار بھی استعمال کرے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رائٹ ونگ پاپولسٹ پارٹی ’آلٹرنیٹیو فار ڈوئچ لینڈ‘ یا ’جرمنی کے لیے متبادل‘ کی خاتون سربراہ فراو¿کے پَیٹری نے یہ مطالبہ ’مان ہائمر مورگن‘ نامی ایک جرمن اخبار میں اپنے ایک انٹر ویو میں کیا۔یہ پارٹی جرمن زبان میں مختصراً اے ایف ڈی کہلاتی ہے۔ اس انٹرویو میں پیٹری نے کہا کہ برلن حکومت کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ آسٹریا کے راستے دوبارہ بہت بڑی تعداد میں تارکین وطن جرمنی میں داخل نہ ہو سکیں۔ پَیٹری نے یہ متنازعہ مطالبہ بھی کر دیا کہ مزید مہاجرین کی آمد کو روکنے کے لیے ’ہنگامی حالات میں پولیس کو آتشیں اسلحہ بھی استعمال میں لانا چاہیے۔اس خاتون سیاستدان نے کہاکہ ”کوئی بھی پولیس اہلکار کسی پناہ گزین پر فائرنگ نہیں کرنا چاہتا۔ میں بھی نہیں چاہتی کہ ایسا ہو۔ لیکن ہتھیاروں کا استعمال ایک ایسا راستہ ہے، جس کی آخری حل کے طور پر تردید نہیں کی جا سکتی۔ اس رہنما کے مطابق سب سے اہم بات یہ ہے کہ مزید تارکین وطن کی آمد کو روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔ ’جرمنی کے لیے متبادل‘ نامی پارٹی کے مطابق اس مقصد کے لیے جرمنی اور آسٹریا کے مابین مذاکرات بھی ہونا چاہییں اور یورپی یونین کی بیرونی سرحدوں کی نگرانی بھی لازمی طور پر سخت تر کی جانا چاہیے۔گزشتہ برس ستمبر کے مہینے میں جرمنی نے آسٹریا کے ساتھ اپنی سرحد پر بارڈر کنٹرول کا عمل دوبارہ متعارف کرا دیا تھا۔ اس محدود عمل کی ابتدائی مدت میں جرمن وزیر داخلہ تھوماس ڈے میزیئر اب تک ایک زائد مرتبہ توسیع کر چکے ہیں۔ آخری مرتبہ یہ توسیع 13 نومبر کو کی گئی تھی، جس کی مدت 13 فروری کو ختم ہو رہی ہے۔حالیہ جائزوں کے مطابق اے ایف ڈی جرمنی کی تیسری بڑی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔ فراو¿کے پَیٹری اے ایف ڈی کی موجودہ سربراہ ہیں،تارکین وطن کے موجودہ بحران کے تناظر میں جرمنی میں اے ایف ڈی کی عوامی مقبولیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ایک حالیہ عوامی جائزے کے مطابق اس وقت یہ پارٹی اپنی مقبولیت میں انگیلا میرکل کی قدامت پسند کرسچن ڈیموکریٹک یونین اور سوشل ڈیموکریٹس کی پارٹی ایس پی ڈی کے بعد ملک کی تیسری بڑی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔اے ایف ڈی غیر ملکیوں کو جرمنی میں پناہ دینے کی مخالفت کر رہی ہے اور اس کی طرف سے وفاقی چانسلر انجیلا میرکل کی ’مہاجر دوست‘ پالیسی کو عرصے سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
جرمنی ، سیاسی جماعت نے مہاجرین کیخلاف ہتھیار استعمال کرنے کی تجویز دیدی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
عمران خان اور میری چکی میں ایک دیوار کا فاصلہ تھا،عمران خان کا جیل میں کیا شیڈول ہے؟انجینئر محمد علی...
-
سونے کی فی تو لہ قیمت میں حیرا ن کن کمی
-
نابینا قلی کی بیٹی کی مدد سے سامان اُٹھانے کی وائرل ویڈیو پر وزیر ریلوے کا بڑا اعلان
-
سنیل شیٹی نے 40 کروڑ کی آفر ٹھکراکر مثال قائم کردی
-
متحدہ عرب امارات میں ییلو الرٹ جاری
-
شکرپڑیاں میں ہو نے والی میوزیکل نائٹ میںانتہائی افسوسناک واقعہ
-
ہنی مون ٹرپ پر جھگڑا ، نوبیاہتا جوڑے نے واپس آتے ہی خودکشی کر لی
-
ٹیکنو نے قسط بازار 2025 میں آسان قسطوں پر سمارٹ فونز کی پیشکش متعارف کروادی
-
پولیس آفیسر کی گھر لائی خاتون سے زیادتی
-
مغربی ہواؤں کا سلسلہ ملک میں داخل، بارشوں اور برفباری کی پیشگوئی
-
معروف اینکر اور صحافی اقرار الحسن نے سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کر دیا
-
عالمی طوفان کی پیش گوئی، جھوٹے نبی کا ڈراما بے نقاب، پولیس نے گرفتار کرلیا
-
سکولوں میں چھٹیاں اہم خبر آگئی
-
شادی کی دعوت دینے کے لیے نواز شریف اور مریم نواز دبئی روانہ















































