ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

بھارت میں کوئی اتنا امیر اور کوئی اتنا غریب کیوں؟

datetime 25  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)بھارت، ایشیا پیسیفک خطے میں سب سے زیادہ کروڑپتی افراد کی تعداد کے اعتبار سے چوتھے نمبر پر ہے اور وہاں ایک ملین ڈالر یا اس سے زیادہ سرمائے کے حامل افراد کی تعداد 2لاکھ 36 ہزار ہے تاہم جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے ادارے’ نیو ورلڈ ویلتھ‘ کی رپورٹ کے مطابق وہاں امیر اور غریب کے درمیان فرق انتہائی زیادہ ہے۔چین اور جاپان کے بعد ایشیا میں بھارت ارب پتی افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے اعتبار سے تیسرے نمبر پر ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں میں بھارتی معیشت میں کس قدر ترقی ہوئی ہے۔مگر ساتھ ہی سرمائے کی دوڑ میں اوپر اور نیچے والوں کے درمیان فرق بھی شدید ہو گیا ہے۔ سرمائے کی تقسیم میں یہ تفریق بھارت کی تمام تر اقتصادی ترقی کے باوجود غریبوں کی زندگیوں کو بدلنے میں بہت حد تک ناکام رہی ہے۔معاشی عدم استحکام کو جانچنے کے لیے جینی کو ا یفی شنٹ کا معیار استعمال کیا جاتا ہےجس میں’ زیرو‘ مساوت اور 100 مکمل عدم مساوات کو ظاہر کرتا ہے۔ جرمن نشریاتی ادارے ’ڈوئچے ویلے ‘نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مذکورہ انڈیکس میں بھارت سن 1993ئ میں ا?ٹھ اعشاریہتیس پر تھا مگر 2009ئ میں نو اعشاریہ تینتیس ریکارڈ کیا گیا۔ اس کے بعد کا ڈیٹا عالمی بینک کے پاس موجود نہیں ہے۔بتایا جاتا ہے کہ حکومت کی جانب سے اقتصادی ترقی کے لیے ترتیب دی گئی پالیسیوں نے معاشی عدم مساوات کے بڑھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔سن 1990ئ کی دہائی میں بھارت نے اقتصادی ترقی کے لیے اہم اصلاحات کا اعلان کیا تھاجس میں مارکیٹوں کو ڈی ریگولیٹ کرنا، درآمدی محصولات میں کمی اور کچھ شعبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری کے لیے راہ ہم وار کرنے جیسے اقدامات شامل تھے۔ان اصلاحات کی وجہ سے کئی ملین بھارتی شہری غربت کے دائرے سے باہر نکلے جب کہ ان اصلاحات کا بہت زیادہ فائدہ کچھ خاص اداروں اور کمپنیوں کو بھی ہوا جو اپنے سرمائے کو دن دوگنا رات چوگنا بناتے ہوئے بے انتہا سرمایے کی مالک بن گئیں۔ایک تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی آبادی کا ایک فیصد امیر طبقہ مجموعی ملکی دولت کے 53 فیصد کا مالک ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…