جمعرات‬‮ ، 13 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

برکینا فاسوہوٹل پر حملہ کرنے والے شدت پسندوں کے خلاف آپریشن مکمل، یرغمالی رہا کرالئے گئے

datetime 16  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اواگاڈوگو(نیوز ڈیسک)مغربی افریقہ کے ملک برکینا فاسو کے دارالحکومت اواگاڈوگو کے ہوٹل میں اسلامی شدت پسندوں کے حملے کے نتیجے میں یرغمال بنائے گئے 126 افراد کو رہا کروا لیا گیا ہے۔ سکیورٹی فورسز نے شدت پسندوں کے خلاف آپریشن مکمل کر لیا ہے۔شدت پسندوں کے خلاف حملے میں سکیورٹی فورسز حملے میں کم سے کم 20 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ تین حملہ آوروں کو بھی ہلاک کر دیا گیا ہے۔سنیچر کی شب ہونے والے حملے کے بعد فرانسیسی افواج کی مدد سے برکینا فاسو کی سکیورٹی فورسز نے مسلح افراد کے خلاف آپریشن کیا۔اس ہوٹل میں زیادہ تر غیر ملکی شہری قیام کرتے ہیں۔افریقی ملک برکینا فاسو کے وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ ہوٹل پر شدت پسندوں کے مسلح حملوں کے بعد سکیورٹی فورسز کا آپریشن مکمل ہو گیا ہے۔سکیورٹی فورسز نے آپریشن کر کے 126 مغویوں کو بازیاب کروا لیا ہے اس حملے میں کم سے کم 20 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور عینی شاہدین کے مطابق ہوٹل کی لوبی میں 10 افراد کی لاشیں موجود ہیں۔شدت پسند گروہ القاعدہ ان اسلامک مغرب نامی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ ’یہ بہت خطرناک حملہ تھا۔ لوگ پریشان تھے اور زمین پر لیٹ گئے تھے، ہر طرف خون ہی خون تھا۔ وہ لوگوں کو سامنے سے مار رہے تھے۔یاد رہے کہ نومبر میں افریقی ملک مالی کے درالحکومت باماکو میں شدت پسندوں نے ہوٹل پر حملہ کیا تھا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے سات بجے ہوٹل کے باہر دو کار بم دھماکے ہوئے اور ہوٹل میں تین سے چار نقاب پوش افراد نے حملہ کیا۔ اس ہوٹل میں اقوامِ متحدہ کا سٹاف اور غیر ملکی مقیم تھے۔علاقے میں مقامی وقت کے مطابق صبح چھ بجے تک کرفیو نافذ کر دیا تھا۔ملک کے وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ ہوٹل میں موجود اقوام متحدہ کے عملے اور مغربی باشندوں کو رہا کروانے کے لیے فرانس کی خصوصی فورس بھی فوجی دستوں کی معاونت کی ہے۔فرانسیسی صدر نے حملے کی مذمت کی ہے۔یہ ہوٹل ملک کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب واقع ہے۔ عینی شاہد نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ حملہ آوروں نے ہوٹل کے کیفے میں داخل ہوکر فائرنگ کی۔ جس سے کیفے کا ملازم ہلاک ہوا۔ہوٹل کے ملازم کا کہنا تھا کہ ’کئی افراد ہلاک‘ ہوئے ہیں۔امریکی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ وہ اس حملے سے آگاہ ہے اور صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔خیال رہے کہ اسی قسم کا حملہ خود کو دولتِ اسلامیہ کہلانے والی شدت سپند تنظیم نے نومبر میں ہمسایہ ملک مالی میں بھی کیا تھا جس میں 20 افراد ہلاک ہوئے تھے۔



کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…