واشنگٹن(ویب ڈیسک) اوباما انتظامیہ نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ 15 برسوں کے مقابلے میں سال رواں کے دوران ملک بدر کئے جانے والے تارکین وطن کی تعداد بہت کم رہی۔ محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے سال 2015ء کے اختتام پر جاری کئے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق، امریکی سرحدوں پر گرفتاریوں میں کمی ملک بدری میں کمی کی بڑی وجہ ہے اور یہ اس بات کی عکاسی بھی کرتا ہے کہ غیر قانونی تارکین کی امریکہ میں داخل ہونے کی کوششوں میں بھی کمی آئی ہے۔ ڈی ایچ ایس کے شعبہ امیگریشن اینڈ کسٹم انفورسٹمنٹ نے سال 2015 کے دوران کل 3 لاکھ 37 ہزار لوگوں کو امریکہ میں غیر قانونی طریقے سے داخلے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا۔ یہ تعداد 1972ء کے بعد سے دوسری کم ترین تعداد تھی، ان میں سے 2 لاکھ 35 ہزار افراد کو ملک بدر کیا گیا۔ ان گرفتاریوں کے تناسب میں 2014ء کے مقابلے میں 30 فیصد کمی آئی ہے۔ گزشتہ برس سرحدوں پر گشت کرنے والی فورسز نے 4 لاکھ 86 ہزار 652 گرفتاریاں کی تھیں۔ یہ گرفتاریاں 2000 کے مقابلے میں تقریباً 80 فیصد کم تھیں۔ ایک تخمینہ کے مطابق امریکہ میں اس وقت رہائش پذیر قانونی تارکین وطن کی تعداد ایک کروڑ 10 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔