اتوار‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2025 

ایران میں بے حجاب خواتین ڈرائیوروں کی شامت آگئی

datetime 16  دسمبر‬‮  2015 |
A woman drives in front of an advertising billboard for Bulgari watches in northern Tehran, Iran, Saturday, July 18, 2015. While it will likely be months before sanctions on Iran ease, business and political leaders are wasting no time in trying to tap into a large and what they hope will be a lucrative Iranian market. Ads for European cars and luxury goods are starting to reappear in Tehran. American firms, though, have to be much more cautious. Deal or no deal, U.S. sanctions not related to the nuclear program will still be in place and bar most American companies from doing business with Iran. (AP Photo/Vahid Salemi)

تہران(آن لائن) ایران میں حکام نے مناسب انداز میں سرپوش نہ اوڑھنے والی خواتین ڈرائیوروں کی ہزاروں کاریں ضبط کر لی ہیں۔ تہران کی ٹریفک پولیس کے سربراہ بریگیڈئیر جنرل تیمور حسینی نے ز ایک بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ آٹھ ماہ کے دوران غیر مناسب طریقے سے حجاب اوڑھنے والی خواتین کے چالیس ہزار سے زیادہ کیس نمٹائے گئے ہیں۔ ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق ان میں سے بیشتر کیسوں میں کاروں کو ضبط کر لیا گیا ہے اور ان کے کیس عدالتوں کو بھیجے گئے ہیں۔ بعض خواتین کو درست انداز میں حجاب نہ لینے پر روکا گیا اور انھیں موقع پر جرمانہ عاید کر کے یا انتباہ کر کے چھوڑ دیا گیا۔ پولیس نے نومبر میں خواتین ڈائیوروں کو خبردار کیا تھا کہ حجاب نہ اوڑھنے کی صورت میں ان کی کاریں ایک ہفتے کے لیے ضبط کر لی جائیں گی۔ ٹریفک پولیس مرد ڈرائیوروں کے خلاف بھی اس کریک ڈاو¿ن کے دوران کارروائی کر رہی ہے اور خواتین کے علاوہ مردوں کے خلاف گاڑیوں میں کتے رکھنے، اونچی آواز میں گانے چلانے، شیشے سیاہ کرنے اور شاہراہوں پر لڑکیوں کو ہراساں کرنے والے اوباشوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ ایران میں نافذ لباس کے اسلامی ضابطے کے تحت غیر ملکیوں سمیت تمام خواتین کے لیے اپنے سر اور گردن کو اسکارف سے ڈھانپنا ضروری ہے۔ ستمبر میں تہران کی ایک عدالت نے دوخواتین کو مناسب انداز میں حجاب نہ اوڑھنے پر 260 ڈالرز جرمانہ عاید کیا تھا۔ 1990 کے عشرے کے بعد سے ایرانی خواتین حجاب تو اوڑھتی ہیں لیکن انھوں نے اس میں فیشن کو بھی شامل کر لیا ہے اور بہت سی خواتین رنگا رنگ کوٹ اور چست پاجامے پہنتی ہیں۔ سٹائلش حجاب اوڑھتی ہیں اور وہ سر سے پاو¿ں تک سیاہ چادر اوڑھنے سے گریز کرتی ہیں۔ پولیس قانون کے نفاذ کے لیے مہم چلاتی رہتی ہے اور حکام اپنے بااعتماد مخبروں کے نیٹ ورک کے ذریعے بھی خلاف ورزی کے مرتکب افراد سے آگاہ ہو کر ان کے خلاف کارروائی کرتے رہتے ہیں۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے دولت مند گھرانوں کے نوجوانوں کو تیز رفتار ڈرائیونگ پر انتباہ کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ ”نفسیاتی عدمِ تحفظ ” پیدا کرنے سے گریز کریں۔ انھوں نے یہ انتباہ شاہراہوں پر تیز رفتار گاڑیوں کے دو حادثات میں پانچ افراد کی ہلاکت کے بعد جاری کیا تھا۔



کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…