دمشق (آن لائن) جدید دور میں دہشت گردی صرف ہتھیاروں کی لڑائی تک محدود نہیں رہی بلکہ میڈیا پراپیگنڈا بھی اس کا ایک اہم عنصر بن چکا ہے۔ شام میں اجناد الشام نامی باغی گروپ کا ایک جنگجو اور اس کا ساتھی کیمرہ مین بھی ایک پراپیگنڈا ویڈیو کی تیاری کررہے تھے کہ ایک خوفناک میزائل نے انہیں آلیا اور ان کی دردناک موت بھی کیمرے پر ریکارڈ ہوگئی۔جریدے ڈیلی میل کے مطابق یہ ویڈیو شام کے شہر حمہ میں بنائی جا رہی تھی جہاں نواحی علاقے تل سکیک پر قبضے کے بعد باغی اپنی فتح کا اعلان کرنے کے لئے ویڈیو ریکارڈ کر رہے تھے۔ ابھی اس دہشت گرد نے اپنی فاتحانہ تقریر کا آغاز ہی کیا تھا کہ ایک میزائل اس کے عین اوپر آن گرا اور اس حملے میں کیمرہ مین احمد ابو حمزہ بھی شدید زخمی ہوگیا۔ 40 سیکنڈ پر مبنی ویڈیو میں اچانک آگ کا ایک مرغولہ نظر آتا ہے اور اس کے کچھ دیر بعد جب دھواں اور گرد چھٹتی ہے تو نظر آتا ہے کہ کیمرہ ابھی بھی چل رہا ہے اور دہشت گرد اور اس کا ساتھی کیمرہ مین تڑپتے اور چیختے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ابتدائی طور پر یہ رپورٹ بھی سامنے آئی تھی کہ نشانہ بننے والے دہشت گرد کا تعلق داعش سے ہے لیکن بعدازاںمعلوم ہوا کہ اس کا تعلق شامی صدر بشارالاسد کے خلاف لڑنے والے باغی گروپ سے تھا۔ #/