ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

پیرس حملوں میں استعمال ہونے والے بیشتر ہتھیار ’سربیا میں بنے‘فیکٹری کے سربراہ کا انکشاف

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مقدونیہ(نیوز ڈیسک)سربیا کی ہتھیاروں کی فیکٹری کے سربراہ کا کہنا ہے کہ پیرس حملوں میں استعمال ہونے والے بیشتر ہتیھار 80 کے عشرے کے آخر میں سربیا میں بنائے گئے تھے۔زاستاوا نامی ہتھیاروں کی فیکٹری کے ڈائریکٹر میلاجکو برازاکووچ کا کہنا ہے کہ انھوں نے پولیس کی جانب سے ملنے والی آٹھ رائفلوں کے سیریل نمبر چیک کیے ہیں۔خبر رساں ادارے روئٹرز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ایم 70 رائفلز بوسنیا، مقدونیہ اور سیلونیہ میں فوج کے لیے بھجوائی جاتی تھیں۔حملہ آوروں نے تھیٹر، ریستوران اور سٹیڈیم کو نشانہ بنایا،ہتھیاروں کی فیکٹری کے ڈائریکٹر میلاجکو برازاکووچ نے کہا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ وہ رائفلیں ہم نے ہی بنائی تھیں۔وہ کہتے ہیں کہ 1990 کے بعد کوئی بھی انھیں اپنے قبضے میں لے سکتا تھا۔ایم 70 رائفل سوویت اے کے 47 کی جدید شکل ہے۔زاستاوا نامی ہتھیاروں کی فیکٹری کراوجیواک میں موجود ہے۔ یہ علاقہ اس سے قبل زودی سروینا زاستاوا کہلاتا تھا۔ یہاں سے صرف چھوٹے ہتھیار یوگوسلاویہ کی فوج اور پولیس کے لیے بھجوائے جاتے تھے۔ 1990 کی دہائی میں جب بلقان میں جنگیں ہوئیں تو یہ ہتھیار وہاں کے شہریوں کے ہاتھوں میں بھی چلے گئے۔فلیمش پیس انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ نلس دوکویٹ کا کہنا ہے کہ ان میں سے بہت سے ہتھیار مغربی یورپ میں سمگل ہوتے رہے۔یہ بھی اطلاعات موصول ہوتی رہی ہیں کہ سابقہ یوگوسلاویہ کے یہ ہتیھار شامی باغی شام میں جاری خانہ جنگی میں بھی استعمال کر رہے ہیں۔



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…