منگل‬‮ ، 11 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پیرس حملوں میں استعمال ہونے والے بیشتر ہتھیار ’سربیا میں بنے‘فیکٹری کے سربراہ کا انکشاف

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مقدونیہ(نیوز ڈیسک)سربیا کی ہتھیاروں کی فیکٹری کے سربراہ کا کہنا ہے کہ پیرس حملوں میں استعمال ہونے والے بیشتر ہتیھار 80 کے عشرے کے آخر میں سربیا میں بنائے گئے تھے۔زاستاوا نامی ہتھیاروں کی فیکٹری کے ڈائریکٹر میلاجکو برازاکووچ کا کہنا ہے کہ انھوں نے پولیس کی جانب سے ملنے والی آٹھ رائفلوں کے سیریل نمبر چیک کیے ہیں۔خبر رساں ادارے روئٹرز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ایم 70 رائفلز بوسنیا، مقدونیہ اور سیلونیہ میں فوج کے لیے بھجوائی جاتی تھیں۔حملہ آوروں نے تھیٹر، ریستوران اور سٹیڈیم کو نشانہ بنایا،ہتھیاروں کی فیکٹری کے ڈائریکٹر میلاجکو برازاکووچ نے کہا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ وہ رائفلیں ہم نے ہی بنائی تھیں۔وہ کہتے ہیں کہ 1990 کے بعد کوئی بھی انھیں اپنے قبضے میں لے سکتا تھا۔ایم 70 رائفل سوویت اے کے 47 کی جدید شکل ہے۔زاستاوا نامی ہتھیاروں کی فیکٹری کراوجیواک میں موجود ہے۔ یہ علاقہ اس سے قبل زودی سروینا زاستاوا کہلاتا تھا۔ یہاں سے صرف چھوٹے ہتھیار یوگوسلاویہ کی فوج اور پولیس کے لیے بھجوائے جاتے تھے۔ 1990 کی دہائی میں جب بلقان میں جنگیں ہوئیں تو یہ ہتھیار وہاں کے شہریوں کے ہاتھوں میں بھی چلے گئے۔فلیمش پیس انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ نلس دوکویٹ کا کہنا ہے کہ ان میں سے بہت سے ہتھیار مغربی یورپ میں سمگل ہوتے رہے۔یہ بھی اطلاعات موصول ہوتی رہی ہیں کہ سابقہ یوگوسلاویہ کے یہ ہتیھار شامی باغی شام میں جاری خانہ جنگی میں بھی استعمال کر رہے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…