نئی دہلی / سری نگر( اے این این ) بھارتی فوج نے سرحد پار دولت اسلامیہ کی موجودگی کے امکا ن کو خارج کرتے ہوئے سرحدی حفاظتی فورس کے انسپکٹر جنرل جموں فرنٹیئر راکیش شرما نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ دولت اسلامیہ کنٹرول لائن اور بین الاقوامی سرحدوں پر حملے انجام دینے کےلئے مجاہدین کے ساتھ ہاتھ ملا سکتی ہے ¾ حافظ سعید سرحد کے پار واقع کیمپوں میں مجاہدین کو بھارت کےخلاف لڑائی کےلئے اکسا رہے ہیں۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی تک اس طرح کی کوئی اطلاع یا آثار نظر نہیں آئے ہیں، البتہ دولت اسلامیہ کنٹرول لائن اور سرحد پر حملے کرنے کےلئے پاکستان میں سرگرم جنگجو تنظیموں کے ساتھ تعاون کرسکتی ہے۔اس ضمن میں ان کا کہنا تھافی الوقت سرحد پار آئی ایس آئی ایس کی موجودگی کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی ہے اور نہ ہی اسکے آثار نظر آئے ہیں،لیکن ہم پوری دنیا میں وقوع پذیر ہورہی تبدیلیوں پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ داعش کی طرف سے جموں کشمیر میں لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر توجہ منتقل کرنے کے امکانات کو خارج نہیں کیا جاسکتا لیکن بی ایس ایف کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کےلئے تیار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں زمینی سطح پر تعینات فیلڈ کمانڈروں کو ہر حال میں چوکس رہنے کےلئے کہا گیا ہے ۔جماعت الدعو ہ کے سربراہ حافظ محمد سعید کے پاکستانی فوج اور داعش کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے آئی جی بی ایس ایف نے دعوی کرتے ہوئے کہاحافظ محمد سعید کنٹرول لائن اور بین لاقوامی سرحد کے اس پار مجاہدین کے کیمپوں میں اشتعال انگیز تقاریر کررہا ہے تاکہ حملے انجام دیکر بھارت کے خلاف جنگ شروع کی جائے۔انہوں نے مزید کہابین الاقوامی سرحد پر حافظ محمد سعید کی نقل و حرکت اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ اسے پاکستانی فوج اور رینجرز کی حمایت حاصل ہے ۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی فوج یا فورس اس کے علاقے میں غلط کام ہونے نہیں دے گی لیکن ان کی مرضی کے بغیر حافظ محمد سعید کی نقل و حرکت اس بات کا ثابت کرتی ہے کہ اسے پاکستانی ایجنسیوں کا تعاون حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ حافظ محمد سعیدکو آئے روز سیالکوٹ سیکٹر میں دیکھا اور سنا جارہا ہے جہاں وہ جنگجوں کو بقول ان کے کنٹرول لائن اور سرحد پر حملے انجام دینے کےلئے اکسا رہا ہے۔ راکیش شرما نے انکشاف کرتے ہوئے کہااس بات کی اطلاعات بھی مل رہی ہیں کہ پاکستان قیدیوں اور پھانسی کی سزا پانے والے ایسے مجرموں کو بھی استعمال کررہا ہے جن کے بارے میں بھارت مخالف سرگرمیوں کا ریکارڈ ہے۔انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے گولہ باری اور در اندازی کی کوششوں کے تناظر میں 2014کی وسط سے لے کر رواں سال اکتوبر تک بارڈر پر صورتحال کافی کشیدہ رہی ۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہر بار اس طرف سے پاکستانی گولہ باری کا موثر جواب دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کی وسط سے اکتوبر 2015تک 100فیصد فائر بندی معاہدہ کی خلاف ورزیاں ہوئیں جبکہ در اندازی کی45کوششیں ہوئیں ۔ سرحد پر سمارٹ فینسنگ کے بارے میں آئی جی بی ایس ایف نے کہا کہ تجربات کئے جارہے ہیں لیکن زمینی سطح پر اسے ابھی نافذ نہیں کیا گیا ہے ۔