نئی دہلی (آن لائن)بھار تی ریاست بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اعلان کیا ہے کہ اپریل سے ریاست میں نہ الکوحل کی فروخت کی اجازت ہو گی اور نہ ہی پینے کی۔نتیش کمار نے انتخابات میں وعدہ کیا تھا کہ وہ وزیر اعلیٰ بننے کے بعد ریاست کے دیہاتوں میں شراب کی دکانیں کھولنے پر پابندی عائد کر دیں گے۔ بہار کی حکمراں جماعت جنتا دل یونائیٹڈ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ بہار میں شراب پر پابندی لگنے کے باعث ریاست کو شراب سے ٹیکس میں حاصل ہونے والے 500 ملین ڈالر کا نقصان ہو گا۔واضح رہے کہ بھارتی ریاست گجرات اور منی پور سمیت کئی ریاستوں میں شراب پر پابندی عائد ہے۔انتخابی مہم کے دوران نتیش کمار کو دیہی خواتین کی جانب سے کیے جانے والے مظاہروں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ دیہی علاقوں میں شراب نوشی زیادہ ہوتی ہے جس پر پابندی لگنی چاہیے۔نتیش کمار نے جمعرات کو ایک اجلاس میں کہا ’شراب نوشی زیادہ ہونے کے باعث میرے خیال میں خواتین زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔۔۔ اس لیے میں نے حکام کو احکامات جاری کیے ہیں کہ شراب پر پابندی عائد کرنے کے لیے کام کا آغاز کریں جس پر عملدرآمد اگلے مالی سال سے ہو گا۔‘پچھلے سال جنوبی کیرالہ ریاست نےشراب پر دس سال کے لیے پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔تاہم ریاست میں مہ خانوں اور ہوٹلوں کے مالکان نے اس حکم کو عدالت میں چیلنج کیا اور عدالت نے مالکان کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔