کراچی (نیوزڈیسک)پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ بھارت اور افغانستان کو تجارت کیلئے زمینی راستہ فراہم کرنا خودکشی ہو گی۔بھارت نے نیپال اور سری لنکا تک پاکستان کی رسائی میں روڑے اٹکائے ہوئے ہیں تو اسے افغانستان تک رسائی کیوں دی جائے۔بھارت اور افغانستان کو تجارت کے بہانے زمینی راستہ فراہم کرنے سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو نقصان پہنچے گا جبکہ فوج اور عوام کی قربانیاں بھی رائیگاں جا سکتی ہیں کیونکہ دونوں ملک مل کر پاکستان میں دم توڑتی دہشت گردی میں نئی روح پھونکنا چاہتے ہیں۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ تینوں ممالک کے مابین ربط سازی سے تجارت کو فروغ ملنا ایک بہانہ ہے جبکہ حقیقت میں پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کیا جائے گا کیونکہ دونوں ممالک کی نیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں جسکا وہ کھل کا اظہار بھی کر چکے ہیں۔بنیاد پرست ہندو حکومت ہر حال میں پاکستان کو نقصان پہنچا کر اپنی مقبولیت میں اضافہ کرنا چاہتی ہے۔ اس سلسلہ میں ڈیموں پر تنازعات، دہشت گردی کے فروغ اور اقتصادی راہداری کو ناکام کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔افغانستان یا بھارت میں سے کسی ایک ملک کو بھی تجارت کیلئے زمینی راستہ دینے سے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں کو تقویت ملے گی۔