اسلام آباد (نیوزڈیسک)پاکستان میں ناروے کے سفیر طورے نید لیبو نے کہاہے کہ رواں سال اب تک 400سے زائد پاکستانیوں نے ناروے میں سیاسی پناہ کی درخواستیں دی ہیں ، پاکستانی عام طورپر اسی کیٹیگری میں آتے ہیں جو واپس نہیں آئیگا اسے زبردستی بھیجیں گے ۔جمعرات کو جاری ہونے والے ایک بیان میں ناروے کے سفیر نے کہاکہ ان لوگوں کی اکثریت روس سے سرحد پار کر کے ناروے میں آئی ہے انہیں جلد پاکستان یا روس بھجوا دیا جائیگا کیونکہ ناروے حکومت نے سیاسی پناہ کے خواہش مند افراد کےلئے انتہائی سخت قوانین بنائے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ دیگر یورپی ممالک کی طرح ناروے میں بھی سیاسی پناہ لینے والوں کی تعداد میں اضافہ ہواہے اوررواں سال اب تک 30 ہزار سے چالیس ہزار کے درمیان درخواستیں آئی ہیں جو ہمارے لئے بڑا چیلنج ہے ۔ناروے کی حکومت سمجھتی ہے کہ یہ لوگ خانہ جنگی یا کسی قسم کے ظلم و ستم کا شکار نہیں ان میں اکثریت شام سے تعلق رکھتی ہے جبکہ پاکستان اور افغانستان سے بھی لوگ آئے ہیں اور اکثر صرف نو جوان ہیں جو ناروے کے نظام پر بوجھ بن سکتے ہیں انہوںنے کہاکہ گزشتہ ہفتے اوسلو میں برائے گئے قوانین کے مطابق ان لوگوں کو تیزی سے واپس بھجوایا جارہا ہے جنہیں تحفظ کی ضرورت نہیں ۔نئے قانون کے تحت ان کی گرفتاری اور ریمانڈ بھی ہوسکتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ اگر درخواست دہندہ کسی تیسرے محفوظ ملک میں رہ رہا ہے تو اسے یہاں آنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور ناروے روس کو محفوظ ملک سمجھتا ہے جن لوگوں کی درخواستیں مسترد ہونگی انہیں رضا کارانہ طورپر واپس جانا ہوگا ورنہ طاقت کااستعمال ہوسکتا ہے ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں