کیو(نیوزڈیسک) شام میں جا کر بشار الاسد کی حمایت میں داعش کے خلاف لڑنا روس کو مہنگا پڑ رہا ہے۔ امریکہ سمیت پوری دنیا اس کی مخالفت کر رہی ہے۔ گزشتہ دنوں ترکی نے اس کا طیارہ مار گرایا تھا اور اب یوکرائن نے بھی روسی طیاروں کو اپنی فضائی حدود میں داخل ہونے سے روک دیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ اگر کوئی روسی طیارہ ہماری فضائی حدود میں آیا تو اسے مار گرائیں گے۔ یہ اعلان گزشتہ روز یوکرائن کے وزیراعظم ارسینے یاستسینوک نے کیا۔ یوکرائن کے سرکاری ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق روس نے حال ہی میں یوکرائن کو گیس برآمد کرنے پر پابندی لگا دی تھی جس کی وجہ سے یوکرائن کو گیس کے بحران کا سامنا ہے۔ روسی کمپنی گیزپروم نے اس پر موقف اختیار کیا تھا کہ یوکرائن نے جتنی گیس کی قیمت ادا کی تھی اتنی وہ حاصل کر چکا ہے۔ دوسری طرف یوکرائن کا کہنا ہے کہ ہم نے خود روس سے گیس کی خریداری بند کر دی ہے کیونکہ ہم روس کی نسبت یورپ سے سستی گیس حاصل کر سکتے ہیں۔ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فضائی حدود کی پابندی کا اطلاق روسی جنگی طیاروں کے ساتھ ساتھ سول طیاروں پر بھی ہو گا۔ یوکرائن نے روسی حکام کو اپنے اس فیصلے سے آگاہ بھی کر دیا ہے