میرٹھ(نیوز ڈیسک) بھارت میں ایک نرس کو 11 روپے کی بے ضابطگی کے کیس میں 26 سال بعد 185 سماعتوں کے بعد عدالت نے ایک سال قید کی سزا سنا دی۔ اترپردیش میں 1989 میں لوگوں کی نص بندی کے لئے خصوصی مہم کا آغاز کیا گیا تھا۔ اس مہم میں ایک شخص کی نص بندی پر 181 روپے ملتے تھے جن میں سے 135 روپے نص بندی کرانے والے، 40 روپے اس کو قائل کرنے والے، 4 روپے ڈاکٹر اور دو روپے نرس اور خاکروب کو دیئے جاتے تھے۔ اسی دوران ایک رکن اسمبلی نے الزام عائد کیا کہ ان کے علاقے میں جعلی کیمپ لگایا گیا جس پر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔ 7 سال تک تحقیقات چلتی رہیں جس کے بعد ڈی ایس پی اینٹی کرپشن ہرویر سنگھ نے کیمپ کے انچارج اوادھ بہاری، رجسٹرار موہن لال، اکاونٹنٹ ہریش چند، نرس نورجہاں اور خاکروب سوبھارام کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی اور پھر عدالت میں کیس شروع ہوگیا جس کی 185 سماعتیں ہوئی۔ اسی دوران کیس کے تین ملزمان انتقال کرگئے۔ اب زندہ بچنے والے دو ملزمان نرس نورجہاں اور خاکروب سوبھارام کو اینٹی کرپشن عدالت نے ایک ایک سال قید اور ایک ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی ہے۔