جمعہ‬‮ ، 18 جولائی‬‮ 2025 

طالبان اورافغان حکومت میں مذاکرات کی میزبانی کیلئے تیارہیں، چین

datetime 9  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) چین نے افغان حکومت اورطالبان کے درمیان مذاکرات کیلئے میزبانی کی پشکش کردی تاہم مذاکرات میں دونوں فریقین کے درمیان چین کے مصالحتی کردار کو مسترد کردیا ہے۔چین کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ڈینگ شی چن نے اسلام آباد سے کابل روانگی سے قبل قومی اخبار سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ افغانستان کے سیاسی عمل میں طالبان اہم قوت ہیں،چین نے پہلے بھی افغان امن عمل میں سہولت کار کا کردار اداکیا اگر دونوں فریقین آمادہ ہوجائیں توچین افغانستان کے امن و استحکام کیلئے ایک بارپھر مذاکرات میں بطور سہولت کارکرداراداکرنے کے لیے تیارہے اورمذاکرات کیلیے مناسب وینیوبھی فراہم کر سکتا ہے۔ انھوں نے کہاکہ چین مری میں ہونے والے مذاکراتی عمل کی بحالی چاہتاہے،ہم افغانستان میں استحکام کیلئے پاکستان کے کردارکے حامی ہیں،افغان لیڈرشپ اور پاکستانی حکام امن عمل کی بحالی سے متعلق پرامید ہیں،مثبت سوچ اورمشترکہ کوششوں کے نتیجے میں ہم اپنا ہدف حاصل کرسکتے ہیں،پاکستان اورافغانستان کے درمیان تلخیاں دور کرنے کا واحد راستہ مذاکرت ہیں،دونوں پڑوسی ممالک مذاکرات کی میزپربیٹھ کربات چیت کے ذریعے غلط فہمیاں دورکرسکتے ہیں۔انھوں نے کہاکہ دونوں ممالک کوایک دوسرے سے تعاون بڑھاکرآگے بڑھناچاہیے۔ ڈینگ شی چن کاکہنا تھاکہ جنگ کسی مسئلے کاحل نہیں،افغان مسئلے کاسیاسی حل تلاش کرناہوگا،یہی چین کی پالیسی ہے،مسئلے کاسیاسی حل نہ صرف افغانستان بلکہ پاکستان چین اورخطے کے دیگرممالک کے بہترین مفادمیں ہے اس سے خطے میں ترقی ہوگی،خاص طور پر معیشت کوفروغ ملے گا۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے امیدظاہرکی کہ امریکا 2017 میں فوجی انخلا کے بعدبھی افغان فورسزکے ساتھ مل کرافغانستان میں استحکام کی کوششیں جاری رکھے گا۔ڈینگ شی چن نے مزیدکہاکہ امریکا اورچین کے درمیان یہ بات طے ہوچکی ہے کہ افغانستان میں امن عمل کو آگے بڑھانے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں گے،ہمیں مری امن عمل میں تعطل کے بعد مذاکرات کے سلسلے کوآگے بڑھانے کے لیے امریکا کا تعاون بھی درکار ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان،امریکااورچین کی مشترکہ کوششوں کے بہتر نتائج نکلیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…