ممبئی(آن لائن) ہندو انتہا پسند تنظیم شیوسینا کی انتہا پسندی عروج پر پہنچ گئی‘ انتہا پسندوں نے اپنے ہی وزیراعظم کو نہ بخشا اور ”ڈھونگی“ قرار دے دیا اور دعویٰ کیا ہے کہ سربراہ شیوسینا بال ٹھاکرے کے سامنے سرجھکاتے تھے جس کی وجہ سے آج وزیراعظم کے منصب پر فائز ہوئے۔ شیوسینا کے خلاف کارروائی کی تو وزیراعظم کے منصب سے مودی ہاتھ دھو بیٹھیں گے‘ گائے ذبح کرنے کے معاملے پر اپنی ہی مذہبی کتابوں سے خودساختہ دلائل تراشنے لگے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندو انتہا پسند تنظیم شیوسینا نے ان کی ذہنی نمائندگی کرنے والے بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کو بھی نہ بخشا اور ان سے شدید ناراضگی کا اظہا ر کرتے ہوئے ”ڈھونگی“ قرار دے دیا اور کہا کہ مودی وزیراعظم بننے سے پہلے شیوسینا کے سربراہ بال ٹھاکرے سے آشیرباد لیتے تھے اور ان کے سامنے سرجھکا کر اپنی فریادیں کرتے تھے مگر وزیراعظم بننے کے بعد انہوں نے نے ہم سے نظریں چرا لیں اور کسی اور کی غلامی کرنے لگے۔ شیوسینا کے انتہا پسندوں نے مودی کو انتباہ کی کہ اگر انہوں نے ان کے خلاف کارروائی کی تو وہ وزیراعظم نہیں رہیں گے۔ شیوسینا نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ان کی مذہبی کتاب میں لکھا ہے کہ گائے ذبح کرنے والے کو قتل کر دیا جائے۔ شیوسینا اپنے ہی ہندوﺅں کو گمراہ کر رہی ہے اور مسلمانوں کے خلاف نفرتیں بڑھا رہی ہے جس کی ہر سطح پر مذمت کرتے ہیں۔