پیر‬‮ ، 10 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

گھڑی بنانے پر گرفتار ہونے والے احمد محمد قطر منتقل

datetime 21  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دوہا(نیوزڈیسک)امریکہ کی ریاست ٹیکسس سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ مسلمان طالب علم احمد محمد اپنے خاندان کے ساتھ قطر منتقل ہو گئے ہیں۔احمد کو پولیس نے اس وقت گرفتار کر لیا تھا جب وہ اپنے اساتذہ کو اپنی بنائی ہوئی گھڑی سکول میں دکھانے کے لیے لے کر گئے اور وہ اسے بم سمجھ بیٹھے۔افریقی نڑاد امریکی شہری احمد کو قطر ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے سکالر شپ دیا ہے، اس لیے وہ اب قطر میں تعلیم حاصل کریں گے۔بعص افراد کا کہنا تھا کہ احمد کے ساتھ برا اس لیے ہوا کہ اْن کانام مسلمانوں جیسا تھا، جبکہ پولیس حکام کا کہنا تھا کہ احمد کو حراست میں اس لینے کا مقصد باقی طلبہ کی حفاظت کو یقینی بنانا تھا۔قطر فاؤنڈیشن نے احمد کو سکینڈری اور ہائیر سکینڈری تعلیم مکمل کرنے کے لیے وظیفہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

احمد نے کہا کہ ’قطر ایک اچھی جگہ ہے اور دوحہ بہت جدید شہر ہے اس لیے مجھے یہ بہت پسند آیا ہے۔ یہاں بہت سے اچھے سکول ہیں اور کئی امریکی یونیورسٹیوں کے کیمپس بھی ہیں۔ ٹیچرز اچھے ہیں۔ میرے خیال میں مجھے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔‘احمد نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بعد سکول چھوڑ دیا تھا۔اساتذہ کی شکایت پر احمد کو حراست میں لیے جانے کے بعد ہتھکڑی لگائی گئی اور ان کے فنگر پرنٹس لیے گئے۔ لیکن جب یہ طے ہوگیا کہ ان سے کوئی خطرہ نہیں تو انھیں رہا کر دیا گیا۔گھڑی کو بم سمجھنے پر احمد کو پولیس کے حوالے کرنے کے بعد یہ واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا تھا۔’آئی سٹینڈ وِد احمد‘ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹوئٹر پر ہزاروں صارفین نے احمد کی گھڑی کی تعریف کی تھی اور ان کو حراست میں لیے جانے پر سوال اٹھایا تھا۔ ان افراد میں ناسا کے سائنس دان، فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ اور امریکہ کے صدر براک اوباما شامل ہیں۔صدر اوباما نے ٹویٹ کیا: ’احمد شاباش، آپ نے بڑی اچھی گھڑی بنائی۔ آپ اسے وائٹ ہاؤس لانا چاہیں گے؟ ہمیں آپ جیسے بچوں کی حوصلہ افزائی کرنا چاہیے تاکہ انھیں بھی سائنس پسند آئے۔ اسی طرح کے کام امریکہ کو عظیم ملک بناتے ہیں۔‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…