ماسکو(نیوزڈیسک)شام کے شمال مغربی علاقے میں روس نے فضائی حملے کیے جن میں کم سے کم 45 افراد ہلاک ہو گئے ۔ یہ فضائی حملے باغیوں کا گڑھ کہلائے جانے والے علاقے میں کیے گئے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شام میں انسانی حقوق پر نظررکھنے والے شامی آبزرویٹری نے کہاکہ روس کے جنگی طیاروں نے لذاقیہ صوبے میں جبل الخرد پر بمباری کی۔ اس حملے میں مغربی حمایت یافتہ تنظیم فیری سیریئن آرمی کے کمانڈر اور باغیوں کے خاندان کے افراد ہلاک ہوئے ،روس نے کہاکہ ا س نے فضائی حملوں میں اسلامی شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کو نشانہ بنایا ہے۔ تاہم کارکنوں کا کہنا تھا کہ اس ساحلی صوبے میں دولتِ اسلامیہ کی موجودگی کم ہی ہے۔سیریئن آبزویٹری فار ہیومن رائٹس کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان کا کہنا تھا کہ فضائی حملوں میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں اور زخمیوں کی حالت بھی تشویش ناک ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے۔مقامی رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ حزبِ مخالف کے سرگرم گروہ کے مطابق اس حملے میں 57 افراد ہلاک ہوئے ۔روس کی بمباری میں ہلاک ہونے والے کمانڈر کی شناخت باذل زیمو کے نام سے ہوئی ہے اور وہ فری سیریئن آرمی کے ساحلی ڈویڑن کے کمانڈر ہونے کے علاوہ شام کی فوج میں سابق کپتان بھی رہ چکے تھے۔باغیوں کی حمایت کرنے کے امریکی منصوبے کے تحت فری سیریئن آرمی کی فرسٹ کوسٹل ڈویڑن کو امریکہ کی جانب سے اینٹی ٹینک میزائل فراہم کیے گئے تھے۔شام میں لڑنے والی ایک اور تنظیم نورالدین آلزینکی بریگیڈ کے ایک کمانڈر کو حلب میں ا ±س جگہ ہلاک کیا گیا جہاں حکومتی لڑائی کی وجہ سے ہزاروں افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں