لندن(نیوز ڈیسک) وائٹ مورجیل برطانیہ کی پہلی جیل ہے جہاں قیدیوں کی نصف سے زیادہ تعداد مسلمانوں پر مشتمل ہے ۔ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق کیمرج شائر کی وائٹ مور جیل کی ایک کیٹیگری کی جیل میں قیدیوں کی تعداد 2008 کی نسبت دوگنا ہوچکی ہے ۔ جیل خانہ جات کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے ایک ادارے کا کہنا ہے مسلمان قیدیوں نے جیل میں اپنی حکومت قائم کررکھی ہے جس کے خدشے کو نظر انداز کیاجارہاہے ۔ مسلمان قیدیوں کی اکثریت سے جیل کے عملے اور دیگر قیدیوں میں خوف پایاجارہاہے ۔انڈیپینڈنٹ مانیٹرنگ بورڈ کا کہنا ہے کہ جیل میں مسلمان قیدیوں کی اکثریت سے دیگر قیدیوں پر نفسیاتی دباﺅ ہے اور جیل کی داخلی صورتحال کے پیش نظر ڈسپلن اور سیفٹی کے مسائل پیدا ہونے کا خدشہ ہے ۔ جیل میں تبلیغ کاکام بھی زور شور سے جاری ہے ۔ غیر مسلم قیدیوں کو اسلام قبول کرنے کیلئے دھمکایا جارہاہے ۔وائٹ مورجیل میں 447 قید ی مسلمان ہیں جن کی عمریں بیس تاتیس سال تک ہیں ۔ کچھ قیدیوں کا دعویٰ ہے کہ وائٹ مورجیل انتہا پسند ی کا گڑھ بن چکی ہے اور نوجوان قیدیوں کے انتہا پسندی کی طرف مائل ہونے کا خطرہ بہت زیادہ ہے ۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے وائٹ مورجیل میں اصل خطرہ انتہا پسندی نہیں بلکہ جیل کے اندر منشیات فروخت کرنے والے گینگ ہیں ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں