دمشق (نیوز ڈیسک) روس کے لڑاکا طیاروں کی اپوزیشن جنگجوو¿ں پر مشتمل جیش الحر کے شامی علاقے اللاذقیہ کے نواح میں واقع ٹھکانوں پر بمباری کے نتیجے میں فرسٹ کوسٹل ڈویڑن کے 12 جنگجو ہلاک ہوگئے۔ اس امر کا انکشاف ’شام لائیو‘ نامی نیٹ ورک نے کیا ہے۔ دوسری جانب حلب کے قریب متمرکز شامی اپوزیشن جماعتوں سے وابستہ جنگجوو¿ں نے بتایا کہ انہیں امریکی ساختہ ٹینک شکن میزائلوں کی نئی امدادی کھیپ موصول ہو گئی ہے۔ ’شام لائیو‘ نیٹ ورک نے بتایا کہ روسی فوج نے اپوزیشن کے فوجی ٹھکانوں کے خلاف بارود سے لدے ہلکے طیارے جان بوجھ کر استعمال کئے۔ ادھر یو این ذرائع نے بتایا ہے کہ حلب کے علاقے میں جنگی صورتحال میں تیزی کے بعد علاقے سے 30 ہزار افراد نقل مکانی کر گئے ہیں۔ روس کی شام پر بمباری کو بیس دن ہو چکے ہیں۔ اس بمباری کا مقصد اپوزیشن جماعتوں کو کمزور کرنا ہے تاکہ طاقت کا توازن بشار الاسد کے حق میں تبدیل کیا جا سکے۔ شامی حکومت بعض مبصرین کی رائے میں اب تک میدان جنگ میں کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل کرنے سے قاصر چلی آ رہی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں