نئی دلی(نیوز ڈیسک) صاف ستھرا بھارت کے نام سے صفائی کی مہم کا اگرچہ ملک بھر میں چرچا ہے مگر ایک سوشل میڈیا گروپ کی طرف سے کئے جانے والے آن لائن سروے کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ 71فیصد لوگوں کے نزدیک ان کے شہروں اور قصبوں میں صفائی کی صورتحال گزشتہ ایک برس کے دوران بہتر نہیں ہوئی اور ان کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں شہریوں اور میونسپل اداروں میں بہتر رابطوں کی ضرورت ہے۔ ”ٹائمز آف انڈیا“ کی رپورٹ کے مطابق آن لائن سروے میں تین لاکھ سے زائد افراد نے اپنے رائے کا اظہار کیا اور کہا کہ میونسپلٹیز کو سینی ٹیشن سسٹم کی بہتری اور صفائی کا نظام موثر بنانے کیلئے اچھی ٹیکنالوجی اور مزید مہارت کی ضرورت ہے۔ صاف ستھرا بھارت کے نام سے صفائی کی اس مہم کا آغاز گزشتہ برس دو اکتوبر کو وزیراعظم نریندر مودی نے کیا تھا جس کے بارے میں سروے کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ میونسپل اداروں کی اہلیت اور اس بڑے کام میں گہرا تفاوت ہے۔ میونسپل اداروں کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ شہری علاقوں سے ٹھوس اور مائع گندگی کو جمع کریں، اس کی ٹرانسپورٹیشن کا بندوبست کریں اور اس کی ٹریٹمنٹ کریں۔ سروے میں پوچھا گیا کہ کیا ایک برس کے دوران آپ کے شہر میں صفائی کی صورت حال بہتر ہوئی ہے تو 71فیصد کا جواب نفی میں تھا البتہ 12فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں اب صفائی بہتر ہو رہی ہے۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا میونسپلٹیز اس مہم کو عملی طور پر جاری رکھے ہوئے ہیں؟ 72فیصد شرکا کا کہنا تھا کہ نہیں اور 18فیصد نے مثبت جواب دیا۔ عوامی بیت الخلا کی دستیابی کے بارے میں بھی 76فیصد لوگوں نے کہا کہ کچھ نہیں بدلا جبکہ 12فیصد کا کہنا تھا کہ انہیں عوامی بیت الخلا دستیاب ہیں