ایتھنز(نیوزڈیسک)یونان کے سب سے بڑے بینک کی سربراہ نے کہا ہے کہ ملک کے قرض کے بحران پر سوموار کو ہونے والے ہنگامی مذاکرات میں کسی معاہدے پر نہ پہنچنا ’پاگل پن‘ ہو گا۔یونان کے وزیرِ اعظم الیکسس تسیپراس برسلز میں ہونے والے اجلاس میں یوروزون کے 18 دیگر رہنماو¿ں سے مل رہے ہیں۔نیشنل بینک آف گریس کی سربراہ لوئکا کاٹسیلی نے بتایا کہ بینکوں میں پیسہ ختم ہونے کا کوئی فوری خطرہ نہیں ہے لیکن انھوں نے کہا کہ صورت حال سنجیدہ ہے اور کسی معاہدے کے بغیر اور بھی شدید ہو جائے گی۔دریں اثناء یونانی کابینہ نے یورپی یونین کے اہم اجلاس سے پہلے ایک ہنگامی میٹنگ بلائی ہے۔اطلاعات کے مطابق یونان کے وزیرِ اعظم الیکسس تسیپراس اور یورپی کمیشن کے صدر یان کلاڈ ینکر کی ملاقات ہوئی اور اتوار کو بھی ان کے درمیان مذاکرات متوقع ہیں۔ایسا اس وقت ہو رہا ہے جب کوشش کی جا رہی ہیں کہ یونان ایک ارب 60 کروڑ یورو کےعالمی ادارے کے قرضے کی قسط دینے ادا کر نہ کرنے پر دیوالیہ نہ ہو جائے۔یونان کے پاس قرض کی ادائیگی کے لیے جون کے آخر تک کا وقت ہے کہ وہ قسط نہ دینے پھر اسے کے یورو زون اور ممکنہ طور پر یورپی اتحاد سے نکالے جانے کا بھی خدشہ ہے۔ یونان، بیل آو¿ٹ پیکج کے لیے یورپ اور عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ معاہدہ کرنا چاہتا ہے تاکہ اس ماہ کے آخر میں آئی ایم ایف کو قسط ادا کرنے میں ڈیفالٹ نہ کر جائے۔یونان کو قرض دینے والوں کا مطالبہ ہے کہ ایتھنز کو اسی صورت میں بیل آو¿ٹ پیکج دیا جائے گا جب وہ اخراجات پر مزید کٹوتیوں کا وعدہ کرے۔لیکن یونان مزید کٹوتیاں نہیں کرنا چاہتا خاص طور سے وہ قرض دینے والوں کی یہ بات نہیں مان رہا کہ پینشن کی لاگت میں کمی لائی جائے۔یونان کے وزیرِ اعظم الیکسس تسیپراس اور یورپی کمیشن کے صدر یان کلاڈ ینکر کے درمیان اختتام ہفتہ کو بات چیت جاری رہی ۔محترمہ کاٹسیلی نے بتایا کہ یورپی اتحاد کی طرف سے ’قیادت میں فقدان‘ کی وجہ سے مذاکرات کو بہت بھونڈے طریقے سے کیا گیا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ نہیں ہو سکتا جو یونان میں عدام مساوات اور غربت کو مزید گہرا کر دے۔اس کے علاوہ انھوں نے پیشن گوئی کی کہ یونان کو یورو چھوڑنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا کیونکہ ’یوروزون کا خرچ، جسے وہ بہت کم کر کے پیش کر رہے ہیں، بہت سنجیدہ ہے۔‘یونانی حکومت، یورپی اتحاد اورعالمی مالیاتی فنڈ چار ماہ سے یونان میں ان اصلاحات کے پروگرام پر مذاکرت کر رہے ہیں جو عالمی اداروں کے بقول یونان کو رقم دینے جانے سے پہلے نافذ ہونا لازمی ہیں۔آخری مرتبہ گذشہ سال اگست میں عالمی قرض دہندگان نے یونان کو کیش رقم دی تھی جبکہ سات ارب 20 کروڑ یورو کی آخری قسط جو عالمی مالیاتی فنڈ اور یورپی اتحاد کی طرف سے دو حصوں میں دیے جانے والے 240 ارب یورو کے معاہدے کا حصہ ہے، بہت اہم سمجھی جا رہی ہے۔اگر یونان قرض دہندگان کے ساتھ معاہدہ نہ کر سکا تو خطرہ ہے کہ وہ ڈیفالٹ کر جائے گا۔اس سے یونان یورو کو ترک کرنے کی طرف بڑھ جائے گا۔ وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا ایسا ہوا تو ’سب کے لیے آفت آ جائے گی۔‘’یہ یونان کی سماجی معیشت کے لیے بہت بڑی آفت ہوگی لیکن یہ یورپ میں مشترکہ کرنسی کے منصوبے کے اختتام کا آغاز بھی ہوگا۔‘یونان کو بانڈ مارکیٹ سے باہر رکھا گیا ہے اور موجودہ ڈیڈ لاک کی وجہ سے ایتھنز کو اپنے قرض کی ادائیگی، سرکاری ملازمین کوتنخواہیں دینے اور پینشن دینے میں بہت مشکل ہو رہی ہے۔
’حل کے لیے کسی معاہدے پر نہ پہنچنا پاگل پن ہو گا‘
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
ایزی پیسہ صارفین کو خوشخبری:زبردست سہولت متعارف کروا دی گئی
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
تاحیات
-
آئی فون خریدنے کے خواہشمندوں کیلئے خوشخبری، قیمتیں انتہائی کم ہو گئیں
-
پنجاب بھر میں موسم کی شدت کے ساتھ بارش کا سسٹم داخل
-
معروف اداکارہ کے ساتھ سرعام بدسلوکی، ویڈیو وائرل
-
والدین کا بہیمانہ قتل، بیٹے نے لاشیں کاٹ کر دریا میں بہادیں
-
خلائی مخلوق زمین کا رخ کر رہی ہے، سائنسدانوں کے حیران کن انکشافات
-
وزیراعلی مریم نوازکے صاحبزادے جنید صفدر کی شادی کی تاریخ طے پا گئی
-
گرین کارڈ لاٹری پروگرام کے حوالے سے بڑااعلان
-
چلتی موٹر سائیکل پر نازیبا حرکت کرنے والا پولیس افسر کا بیٹا پکڑا گیا
-
ڈی ایس پی کے ہاتھوں اہلیہ اور بیٹی کا قتل پولیس افسران کیلیے نئی مشکل بن گیا
-
سونے کی قیمت میں زبردست کمی















































