بدھ‬‮ ، 09 جولائی‬‮ 2025 

دبئی میں جنوب ایشیائی مزدوروں کا تعمیراتی کمپنی میں تنخواہوں کے تنازعہ پر دھرنا

datetime 11  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)متحدہ عرب امارات میں جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں مزدوروں نے ایک تعمیراتی کمپنی میں تنخواہوں کے تنازعہ پر دھرنا دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مزدوروں نے دبئی کی ایک مصروف ترین شاہراہ کو بلاک کر دیا۔متحدہ عرب امارات میں عوامی مظاہروں پر پابندی عائد ہے اور پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔یہ احتجاج بغیر کسی تشدد اور گرفتاری کے ختم ہوگیا اور دبئی حکومت کا کہنا ہے کہ تنازع حل کر دیا گیا ہے۔متحدہ عرب امارات میں ہزاروں کی تعداد میں غیرملکی تعمیراتی شعبے میں ملازمت کررہے ہیں، جن میں سے بہت سارے افراد کو استحصال کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انھیں بنیادی حقوق بھی محدود پیمانے پر حاصل ہیں۔ احتجاج شاہراہ شیخ محمد بن راشد پر منعقد کیاگیا۔یہ مزدور وسطی دبئی میں 500 ایکٹر علاقے پر پھیلے ایک تعمیراتی پراجیکٹ فاو¿نٹین ویوز کی تعمیر سے منسلک ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی بنیادی تنخواہ پہلے ہی بہت کم ہے اور ان کی کمپنی نے اوور ٹائم کام اور تنخواہ بند کردی ہے۔ایک پاکستانی مزدرو محمد جو اس وقت احتجاج میں شامل تھے، انھوں نے خبررساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ان کی ماہانہ تنخواہ 500 درہم (90£;136$) سے کم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اوور ٹائم سے وہ 1,100 درہم تک آمدنی حاصل کرسکتے ہیں۔’اب ہمارے پاس اوورٹائم کام نہیں ہے چنانچہ ہم ہڑتال کر رہے ہیں۔‘ان کا کہنا تھا ’میں اپنا حقوق مانگنے پر خوفزدہ نہیں ہوں۔‘منگل کو ہونے والا احتجاج معروف دبئی مال کے قریب شاہراہ شیخ محمد بن راشد پر منعقد کیا گیا دبئی کے ایک اخبار دی نیشنل کو انٹرویو دیتے ہوئے دبئی پولیس کے شعبہ انسانی حقوق کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر محمد المر کا کہنا تھا کہ مزدوروں کو تنخواہ دی گئیں ہیں لیکن حال ہی میں کچھ اضافی معاوضہ ختم کر دیا ہے۔ان کا کہنا تھا ’مزدوروں کو رقم کی صورت میں اضافی معاوضہ دیا جاتا تھا تاکہ کام میں ان کی حوصلہ افزائی ہو، بعض اوقات کمپنی یہ ختم کر دیتی ہے کیونکہ یہ اس پر کثیر لاگت خرچ آ رہا تھا اور منافع پہلے جیسا نہ تھا۔‘’ان اضافی معاوضوں پر انحصار کرنے والے مزدور یہ سمجھتے ہیں کہ انھیں حاصل کرنا ان کا حق ہے۔‘پولیس، تعمیراتی کمپنی اور مذاکرات کاروں کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے دوران مزدور احتجاج کی جگہ پر ہی رہے اور جب انھیں بتایا گیا کہ تنازع حل کر دیا گیا ہے تو وہ پرامن طریقے سے منتشر ہوگئے۔فاو¿نٹین ویوز تعمیر کرنے والی تعمیراتی کمپنی ایمار پراپرٹیز کا کہنا ہے کہ مزدوروں اور کام کرنے والوں کو کام کے حوالے سے ’واضح ہدایات‘ دی گئیں تھیں جن پر عمل کرنا ضروری ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…