بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بی جے پی پہلی مرتبہ کشمیر میں اپنی حکومت بنائے گی

datetime 25  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں کئی ہفتوں سے جاری مشاورت کے بعد پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے درمیان حکومت بنانے پر اتفاق ہو گیا ہے۔ گذشتہ سال دسمبر میں منعقدہ انتخابات کے نتائج کے مطابق 87 رکنی اسمبلی میں سب سے بڑی طاقت مفتی محمد سعید کی جماعت ‘پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی’ ہے جس کے پاس 28 نشستیں ہیں۔ سب سے چھوٹی جماعت، سات آزاد ارکان چھوڑ کر، کانگریس پارٹی ہے جسے صرف 12 سیٹیں ہی ملی ہیں۔ درمیان میں بھارتیہ جنتا پارٹی ہے جس کے 25 امیدوار کامیاب ہوئے جبکہ عمر عبداللہ کی نیشنل کانفرنس (این سی) کو 15 نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما محبوبہ مفتی سے ملاقات کے بعد بھارت میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر امت شاہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کئی ملاقاتوں کے بعد کم از کم مشترکہ پروگرام پر اتفاق ہو گیا ہے جبکہ وزیراعظم مودی اور سابق وزیراعلیٰ مفتی سعید کی جلد ملاقات ہو گی۔ دوسری جانب محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے لوگوں کے مفادات کو ذہن میں رکھ کر ہی مخلوط حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور کئی ملاقاتوں کے بعد ہی اتحاد کا ایجنڈا طے ہوا ہے۔ اتحاد کی حکومت جموں کشمیر کے لوگوں کی ضرورتوں، توقعات اور ترقی کو ذہن میں رکھے گی اور امن نظام قائم کرے گی۔ مخلوط حکومت بدعنوانی کے خلاف قدم اٹھائے گی اور ترقی کے لیے کام کرے گی۔ نو جنوری کو کشمیر میں مخلوط حکومت قائم کرنے کے لیے خفیہ اور اعلانیہ مذاکرات کی تمام کوششیں ناکام ہونے کے بعد گورنر راج نافذ کر دیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ 2000 سے 2008 کے درمیان (جموں کشمیر کی اسمبلی کی معیاد چھ برس ہے) پی ڈی پی نے کانگریس کے ساتھ ایسا ہی معاہدہ کیا تھا۔ پہلے تین برس تک مفتی سعید وزیراعلیٰ رہے تھے اور پھر تین برس تک اقتدار کی کمان کانگریس کے رہنما غلام نبی آزاد کے ہاتھ میں رہی تھی۔ پی ڈی پی کو اسی طرح کا معاہدہ پھر بی جے پی کے ساتھ کرنا چاہیے۔ پی ڈی پی بھارت اور پاکستان کے درمیان مفاہمت، سرحدوں پر امن اور کشمیر سے فوجی قوانین کا خاتمہ چاہتی ہے وہیں بی جے پی کشمیریوں سے خود حکمرانی کا حق واپس لینا چاہتی ہے اور فوجی قوانین کا دفاع کرتی ہے۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…