انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے مذہبی تعلیم کو تبدیل کیا جائے، امامِ اعظم الازہر

23  فروری‬‮  2015

مکہ(نیوز ٹو ڈیسک) عالمِ اسلام میں سب سے زیادہ قابل احترام مذہبی تعلیمی ادارے الازہر کے سربراہ امامِ اعظم احمد الطیبنے مسلم ملکوں میں دی جانے والی تعلیمی اصلاحات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مذہبی شدت پسندی کے پھیلاو¿ کو اس کوشش سے مدد ملے گی، مسلم ممالک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی پر قابو پانے کے لیے مذہبی تعلیم کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔سعودی مےڈےا کے مطابق الازہر کے امامِ اعظم احمد الطیب سعودی عرب کے مقدس شہر مکہ میں انسدادِ دہشت گردی کے موضوع پر منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔اس کانفرنس کے شرکاءکو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قرآن اور حضرت محمد رسول اللہ کی تعلیمات کی غلط تشریح کی وجہ سے انتہاء پسندی میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام ایک امن پسند مذہب ہے۔الازہر یونیورسٹی کے سربراہ نے کہا کہ مسلمانوں کے درمیان باہمی اتحاد کو فروغ دینے کے لیے اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کو آگے بڑھ کر کام کرنا ہوگا۔احمد الطیب نے نے شدت پسند تنظیموں کی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان تنظیموں نے وحشیانہ رویہ اپنایا ہوا ہے۔ انہوں نے اسلامک اسٹیٹ گروپ کی کارروائیوں پر اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا۔اس تین روزہ کانفرنس کا اہتمام ایک غیرسرکاری تنظیم مسلم ورلڈ لیگ کی جانب سے کیا گیا ہے، اس میں دنیا بھر سے مسلمان مذہبی علماء و اسکالر اس موضوع پر تبادلہ خیال کررہے ہیں کہ اسلام کس طرح انتہاپسندی کا مقابلہ کرسکتا ہے۔کل اس کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں مکہ کے گورنر نے سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان کی تقریر پڑھ کر سنائی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ دہشت گردی انتہاپسندانہ نظریے کی پیداوار ہے۔ انہوں نے دہشت گردی سے مقابلہ کرنے کے لیے ایک مو¿ثر حکمت عملی تیار کرنے پر زور دیا۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…