مقبوضہ کشمیرمیں ایک پنڈت پجاری رتن لال رازدان سرینگر میں چل بسا تو مسلمان ہمسایوں نے پنڈتوں کے ساتھ مل کر اس کی آخری رسومات ادا کیں اور ان کے اہلخانہ کی ڈھارس بندھائی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 1990میں جب پنڈتوں کو اس وقت کے گورنر جگموہن نے مقبوضہ کشمیر سے نکل جانے کیلئے کہا تو رتن لال رازدان نے مقبوضہ علاقے میں رہنے کو ترجیح دی اور 25 سال تک اپنی مذہبی رسومات ادا کرتے رہے۔ آنجہانی کی بڑی بیٹی میناکشی جو ایک بینکر ہیں، کا کہنا ہے کہ ہم علاقے میں واحد پنڈت خاندان تھے اور رات کو جب کسی کے چلنے کی آواز آتی تھی تو ہم ڈر کے مارے کانپ جاتے تھے لیکن مسلمان ہمسائے ہماری بہت عزت کرتے تھے اور انھوں نے ہمیں احساس تحفظ دیا۔