قاہرہ (این این آئی)مصر میں سیاحت اور آثار قدیمہ کے وزیر ڈاکٹر خالد عنانی نے سوشل میڈیا پر اپنے فالوورز کو حیران کر دیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے ایک وڈیو پوسٹ کی جس میں وہ ایک رسی کے ذریعے 11 میٹر گہرے کنوئیں میں اتر رہے ہیں۔ اس عمل کا مقصد الجیزہ صوبے کے
علاقے سقارہ میں مصری آثار قدیمہ کے مشن کو ملنے والے خزانے کی جان کاری حاصل کرنا تھا۔ مشن کو اس کنوئیں کے اندر فرعونی دور کے 13 تابوت ملے ہیں جو 2500 سال سے بند ہیں۔ڈاکٹر عنانی نے انسٹاگرام پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ اس احساس کا کوئی موازنہ نہیں جو ہر مرتبہ آثار قدیمہ کی ایک نئی دریافت کو دیکھنے پر ہوتا ہے۔ بالخصوص جب آپ قدیم مصری تہذیب کے اسرار میں ایک نئے راز کے انکشاف کے واسطے 11 میٹر گہرے کنوئیں میں اتریں۔49 سالہ مصری وزیر نے انگریزی زبان میں لکھا کہ یہ دریافت نہایت دل چسپ ہے۔ میرا خیال ہے کہ یہ ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور بہت جلد دنیا کے سامنے اس کا اعلان کر دیا جائے گا۔ مصری وزیر کے مطابق تابوتوں کے علاوہ دیگر اشیا ملنے کا بھی امکان ہے۔اس حوالے سے مصری وزیر سیاحت جلد ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کریں گے تا کہ اس نئی دریافت کے بارے میں تفصیلات فراہم کریں۔یہ وہ وہی کنواں ہو سکتا ہے جس کی دریافت کے بارے میں مصری وزیر نے رواں سال اپریل میں اعلان کیا تھا۔ اس موقع پر ڈاکٹر عنانی نے میڈیا کو بتایا تھا کہ کنوئیں میں پتھر کے 5 بند تابوت موجود ہیں جن کا وزن درجنوں ٹن ہے۔ساتھ ہی دیواروں میں کھدی ہوئی 4 الماریاں سامنے آئیں جن میں لکڑی کے منقش تابوت تھے۔