کیا آپ جانتے ہیں ؟ ٹائروں کی بھی ایکسپائری ڈیٹ ہوتی ہے

11  مئی‬‮  2019

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) یا آپ جانتے ہیں کہ گاڑیوں کے ٹائر کی بھی مدتِ استعمال ہوتی ہے، یعنی ایک مخصوص تاریخ کے بعد ٹائروں کو استعمال کرنا خطرے سے بھرپور ہوتا ہے۔ گاڑیوں کے ٹائر بنانے والی کمپنیوں کے لیے لازم ہے کہ وہ اپنے تیار کردہ ٹائر پر اس کی مینوفیکچرنگ کا مہینہ

اور سال ایک مخصوص انداز میں درج کریں تاکہ کوئی  بھی شخص اسے باآسانی سمجھ کر بروقت اپنے ٹائر تبدیل کرسکے۔ صارفین یہ بات یاد رکھیں کہ مینوفیکچرنگ کی تاریخ کے بعد سے کسی بھی ٹائر کی محفوظ زندگی چار سال تک ہوتی ہے۔ اب آپ سوچیں گے کہ ہم ٹائر تیار ہونے کی تاریخ کس طرح جان سکتے ہیں؟۔ یہ تاریخ ہر ٹائر پر چار ہندسوں کی صورت میں لکھی ہوتی ہے۔ پہلے دو ہندسے تیاری کے ہفتے کی نمائندگی کرتے ہیں، جبکہ آخری دو تیاری کا سال بتاتے ہیں۔ یہ چار ہندسے ٹائر پر واضح کرکے لکھے جاتے ہیں، ان کے ساتھ حروف تہجی شامل نہیں کیے جاتے۔ کچھ کمپنیاں اس تاریخ کو مزید نمایاں کرنے کے لیے چار ہندسوں سے پہلے اور بعد میں سٹار کا نشان (*)  بهی بناتی ہیں۔ مثال کے طور پر‌ اگر یہ چار ہندسے1216 ہیں تو ان کا مطلب ہے کہ ٹائر سال2016 کے 12 ویں ہفتہ یعنی (اپریل کے آخری ہفتے) میں تیار کیا گیا تھا۔ یعنی‌اس ٹائر کی محفوظ میعاد2020 کے 12 ویں ہفتہ میں ختم ہو جائے گی۔ لہذا آپ کو اس تاریخ کے بعد ٹائر بدلنا ہوگا۔ ٹائر خریدتے وقت یہ بھی خیال کرنا ضروری ہے کہ کچھ کمپنیوں کے ٹائر پر تیاری کی تاریخ نہیں لکھی جاتی، یہ ایک سنگین جرم ہے مگر چین کے کچھ برانڈز میں عام ہے۔ مینوفیکچرنگ کی تاریخ دیکهے بغیر ٹائر خریدنا ایسا ہی ہے جیسے مدت میعاد دیکھے بغیر ادویات کا استعمال‌ کرنا، بلکہ یہ اس سے بھی بدتر ہے۔ کیونکہ خراب ادویات تو صرف آپ کو تکلیف پہنچا سکتی ہیں۔ جبکہ ٹائر کا پهٹنا گاڑی کے تمام مسافروں کی زندگی کو خطرے میں ڈالتا ہے۔ اب جبکہ آپ جان چکے ہیں کہ کسی بھی گاڑی کے ٹائر کی مدت میعاد کس طرح دیکھی جاتی ہے تو ذرا زحمت کرکے اپنی گاڑی کے ٹائروں کی ایکسپائر ہونے کی تاریخ بھی دیکھ لیں ، یہ آپ اور آپ کے اہل خانہ کی حفاظت کے لیے ضروری ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…