اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

سیکڑوں میل دوری کے باوجود ہاتھیوں کو مالک کی موت کا علم ہوگیا

datetime 9  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ کے ایک گھر میں پلنے والے 21 ہاتھیوں کو سیکڑوں میل مسافت کے باوجود مالک کی موت کا علم ہوا اور انہوں نے بچھڑنے پر دکھ کا اظہار بھی کیا۔ امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی خاتون فرین کوئس میلبی اینتھر کا کہنا ہے کہ انہوں نے دس سال قبل اپنے سارے اثاثے فروخت کر کے 21 ہاتھی کے بچے گود لیے اور انہیں پالا۔ ’ہم نے 1999 میں بچوں کو

گود لے کر ایک وسیع و عریض رقبہ خریدا جس کے گرد باڑ لگائی اور پھر انہیں چھوڑ دیا، کچھ عرصے تک تو ہم میاں بیوی نے یہاں جھونپڑی میں رہائش اختیار کی البتہ چند سالوں بعد شہر منتقل ہوگئے‘۔ خاتون کا کہنا تھا کہ شہر منتقلی کے بعد ہمارا فارم ہاؤس آنا جانا لگا رہتا تھا تاکہ ہاتھیوں کی دیکھ بھال کرسکیں مگر شوہر کی موت کے روز ایسا واقعہ پیش آیا جس نے مجھے حیران کردیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ مجھے اپنے شوہر کی موت کا خود بھی علم نہیں ہوا البتہ ہاتھیوں نے ایسا حیران کن مظاہرہ کیا جو مجھے آج تک سمجھ نہیں آیا۔ فرین کوئس کا کہنا تھا کہ ’لارنس دوسرے شہر ایک کام کی غرض سے گئے ہوئے تھے جہاں اُن کو ہارٹ اٹیک ہوا اور پھر انتقال ہوگیا، مجھے رات میں یہ افسوسناک خبر ٹیلی فون پر ملی جس کے بعد میں نے اگلے روز وہاں جانے کی تیاری شروع کی مگر اسی دوران ملازم اندر آیا اور اُس نے بتایا کہ ہاتھی دوڑتے ہوئے گھر کی طرف آرہے ہیں‘۔ خاتون کا کہنا تھا کہ ’ہاتھی ہمارے گھر سے تقریباً 30 منٹ کی مسافت پر رہتے ہیں مگر وہ بہت تیزی سے دوڑتے ہوئے ہمارے گھر کی طرف آئے اور پھر انہوں نے گھر کے دروازے پر جمع ہوکر چنگھاڑنا شروع کردیا، میں چونکہ ہاتھیوں کو 28 سال سے پال رہی تھی مگر ایسا منظر کبھی نہیں دیکھا گیا‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہاتھیوں اور اُن کے بچوں کے چہرے پر پریشانی کے آثار واضح اور اُن کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے، چونکہ میں ہاتھیوں کی نفسیات سے واقف ہوں تو مجھے اُن کی آنکھوں اور کانوں کے درمیان ایک غدود بھی نظر آیا جو پریشانی کی حالت میں بنتا ہے۔ خاتون کا مزید کہنا تھا کہ’میں یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ ہاتھیوں کو اپنے مالک یعنی میرے شوہر کی موت کا علم ہوگیا تھا مگر یہ بات آج تک سمجھ نہیں آئی کہ انہوں نے یہ سب کچھ کیوں کیا اور لارنس کے بچھڑنے کا علم انہیں کیسے ہوگیا؟‘۔

موضوعات:



کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…