منگل‬‮ ، 04 مارچ‬‮ 2025 

یہ درخت گزشتہ 119سال سے پاکستان میں گرفتار ہے وجہ ایسی کہ جان کر آپ کی حیرت کی کوئی انتہا نہ رہے گی

datetime 6  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) انسانوں کی غلامی اور انہیں قید کرنا زنجیر میں جکڑنے کے بارے میں تو سنا ہی ہو گا لیکن پاکستان میں ایک درخت ایسا بھی ہے جس کو ایک دو ماہ یا سال سے نہیں پورے ایک سو اٹھارہ سال سے برگد کے اس درخت نے کوئی جرم نہ ہو نے کے باوجود سلطنت برطانیہ کے

ایک ٹن پولیس افسر کی بربریت کی بھینٹ چڑھا گیاجو اب تک قید ہے اور اس قید سے جھٹکارا نہیں پا سکا،1897 کی ایک تپتی دوپہر کو جیمز سکویڈ نامی پولیس افسر نے نشے کی حالت میں برگد کے اس بوڑھے درخت کو اپنی جانب آتا محسوس کیا، نشے میں افسر کو گمان گزرا یہ درخت اس پر حملہ آور ہونے والا ہے،’’خطرہ‘‘ محسوس کرتے ہی پولیس افسر نے برگد کے وارنٹ گرفتار ی کردیئے،پھر اسے باقاعدہ’’گرفتار‘‘ کرکے زنجیروں میں جکڑ دیا گیا لیکن ایک سو اٹھارہ سال گزرنے کے باوجود رہائی نصیب نہ ہوسکی۔بوڑھے درخت پر ایک بورڈ آویزاں دیکھا جا سکتا ہے جس پر ’’آئی ایم انڈر اریسٹ‘‘تحریرہے،ساتھ ہی اس افسر کے ظلم کی کہانی بھی درج ہے۔اکثرلوگ اس قیدی درخت کو دیکھنے کے لیے علاقے کا دورہ کرتے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ درخت انگریزوں کے غیر منصفانہ قوانین کی یادگارہے۔اسے سنبھالنے کا مقصد اپنی آنے والی نسلوں اور دنیا کو برطانوی حکمرانوں کے برصغیر کے لوگوں پر کیےظلم کے بارے میں آگاہی دینا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آپ کی تھوڑی سی مہربانی


اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…