اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان میں چوری کے الزام میں گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی، ملزم پہلے بھی سزا یافتہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ملزم زاہد کی درخواست ضمانت کی سماعت کی، ملزم کو اخباروں نے ’مرغی چور‘ قرار دیا تھا۔ سماعت کےدوران ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ
ملزم 4مقدمات میں سزایافتہ ہے، اس کی تحویل سےڈسپنسر،ایل سی ڈی،کمپیوٹر،لیپ ٹاپ،جیولری اور دیگر کئی اشیا برآمدہوئی ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ ملزم کے پاس سے نقب زنی کےآلات بھی برآمد ہوئے ہیں۔ مقدمے کی سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ملزم کے وکیل سے استفار کیا کہ آپ کا موکل کیا کرتا ہے تو وکیل نے کہا کہ مزدور پیشہ ہے۔ وکیل کے جواب پر عدالت نے سوال کیا کہ پو پولیس کوآپ کےموکل سے ایسی کیانفرت تھی جو اسے بلا سبب نامزد کردیا گیا،کیاپولیس نے یہ سب چیزیں بازارسے خریدکربرآمدکرائیں۔ اس دوران تفتیشی افسر نے اپنے بیان میں بتایا کہ ملزم کےگھرسےچوری کےمال کاآدھاٹرک برآمدکیاگیا۔ پولیس کے موقف پر عدالت نے کہا کہ اخبارمیں خبرتوصرف مرغی چوری کی لگوائی گئی تھی اور ملزم کےگھرسےتوچوری کےمال کاآدھاٹرک برآمدہوا ہے۔ جسٹس قاضی فائز نے یہ بھی کہا کہ اخبارمیں ایسی چیزیں دیکھ کر لوگ چونک جاتےہیں،جب کیس سامنےآتاہےتوحقیقت کاپتہ چلتاہے۔ دو رکنی بنچ نے ملزم کے وکیل کی جانب سے دائر کردہ ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئےٹرائل کورٹ کومعاملےکا3ماہ میں فیصلہ کرنےکاحکم صادر کردیا۔