جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

چپل کے ساتھ سیلفی لینے والے بچوں کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل اس میں ایسی کیاخاص بات ہے ؟ جانئے

datetime 6  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آج کل کے دور میں سوشل میڈیا اور اسمارٹ فونز ہی صارفین کی خوشی کا باعث بنتے ہیں جب ان کی اپ لوڈ کی گئی کسی تصویر یا ویڈیو پر سینکڑوں یا ہزاروں کی تعداد میں لائکس اور کمنٹس آتے ہیں۔ سوشل میڈیا کا استعمال آج کل کے دور میں اس قدر بڑھ گیا ہے کہ دور بیٹھے لوگ تو پاس آ گئے ہیں لیکن پاس بیٹھے لوگوں کو اس سوشل میڈیا کی لت نے دور کر دیا ہے۔

لیکن کیا سوشل میڈیا پر لائکس اور کمنٹس دیکھ کر حقیقی خوشی حاصل ہو سکتی ہے؟ حال ہی میں پانچ معصوم بچوں کی چپل کے ساتھ سیلفی لینے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جس نے سوشل میڈیا صارفین کے مابین ”حقیقی خوشی” کو لے کر ایک نئی بحث کا آغاز کر دیا۔ اس تصویر کو دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین کو احساس ہو رہا ہے کہ حقیقی خوشی انسان کے اندر سے آتی ہے نہ کہ ظاہری چمک دھمک اور چیزوں سے۔سوشل میڈیا پر اس تصویر کو لے کر کئی تبصرے کیے گئے۔ ایک صارف نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر یہ تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ اس تصویر کو کوئی عنوان دیں۔جس پر ہر صارف نے اپنا اپنا عنوان شئیر کیا۔ ایک صارف کا کہنا تھا کہ میں نے تقریبا 136 ایسے افراد کو دیکھا ہے جنہوں نے اس تصویر کو شئیر کیا کیونکہ اس میں موجود بچوں کے چہروں پر ہنسی دیکھ کر ہم خود بھی مُسکرا اُٹھے۔لیکن دوسری طرف مجھ سمیت کچھ 136 افراد ایسے بھی ہیں جو یہ سوچ رہے ہیں کہ ہم ان بچوں کی کیسے مدد کر سکتے ہیں۔ایک اور صارف نے لکھا کہ ان بچوں کے چہروں پر وہ مُسکراہٹ ہے جسے پیسوں سے نہیں خریدا جا سکتا۔ایک اور صارف نے لکھا کہ خوشی مائنڈ سیٹ کی بات ہے۔ایک صارف نے غریب افراد کو سراہتےہوئے کہا کہ بے شک غریب افراد کے پاس سب کچھ نہیں ہوتا لیکن پھر بھی غریب افراد کسی نہ کسی طرح خوش رہنے کا طریقہ ڈھونڈ لیتے ہیں۔ایک صارف نے اس تصویر کو عنوان دیتے

ہوئے کہا کہ یہ تصویر ہمیں بتاتی ہے کہ خوشی ”مفت” میں حاصل کی جا سکتی ہے۔اس تصویر پر سوشل میڈیا صارفین نے تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصویر ہمیں بتاتی ہے کہ اگر ہمیں ڈھونڈنے سے بھی خوشی نہ ملے تو ہمیں اپنے آس پاس کی چیزوں میں ہی خوشی حاصل کر لینی چاہئیے۔ ان بچوں کو

دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنی اس حالت میں بھی خوش ہیں جبکہ آج کل کے دور میں ہم نے اپنی خوشی مادی چیزوں میں ڈھونڈیا شروع کر دی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہر دوسرا بندہ پریشان اور ڈپریشن کا شکار دکھائی دیتا ہے۔ ہمیں چاہئیے کہ ہم اپنی خوشی ڈھونڈنے کی بجائے خود پیدا کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…