جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

چپل کے ساتھ سیلفی لینے والے بچوں کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل اس میں ایسی کیاخاص بات ہے ؟ جانئے

datetime 6  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آج کل کے دور میں سوشل میڈیا اور اسمارٹ فونز ہی صارفین کی خوشی کا باعث بنتے ہیں جب ان کی اپ لوڈ کی گئی کسی تصویر یا ویڈیو پر سینکڑوں یا ہزاروں کی تعداد میں لائکس اور کمنٹس آتے ہیں۔ سوشل میڈیا کا استعمال آج کل کے دور میں اس قدر بڑھ گیا ہے کہ دور بیٹھے لوگ تو پاس آ گئے ہیں لیکن پاس بیٹھے لوگوں کو اس سوشل میڈیا کی لت نے دور کر دیا ہے۔

لیکن کیا سوشل میڈیا پر لائکس اور کمنٹس دیکھ کر حقیقی خوشی حاصل ہو سکتی ہے؟ حال ہی میں پانچ معصوم بچوں کی چپل کے ساتھ سیلفی لینے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جس نے سوشل میڈیا صارفین کے مابین ”حقیقی خوشی” کو لے کر ایک نئی بحث کا آغاز کر دیا۔ اس تصویر کو دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین کو احساس ہو رہا ہے کہ حقیقی خوشی انسان کے اندر سے آتی ہے نہ کہ ظاہری چمک دھمک اور چیزوں سے۔سوشل میڈیا پر اس تصویر کو لے کر کئی تبصرے کیے گئے۔ ایک صارف نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر یہ تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ اس تصویر کو کوئی عنوان دیں۔جس پر ہر صارف نے اپنا اپنا عنوان شئیر کیا۔ ایک صارف کا کہنا تھا کہ میں نے تقریبا 136 ایسے افراد کو دیکھا ہے جنہوں نے اس تصویر کو شئیر کیا کیونکہ اس میں موجود بچوں کے چہروں پر ہنسی دیکھ کر ہم خود بھی مُسکرا اُٹھے۔لیکن دوسری طرف مجھ سمیت کچھ 136 افراد ایسے بھی ہیں جو یہ سوچ رہے ہیں کہ ہم ان بچوں کی کیسے مدد کر سکتے ہیں۔ایک اور صارف نے لکھا کہ ان بچوں کے چہروں پر وہ مُسکراہٹ ہے جسے پیسوں سے نہیں خریدا جا سکتا۔ایک اور صارف نے لکھا کہ خوشی مائنڈ سیٹ کی بات ہے۔ایک صارف نے غریب افراد کو سراہتےہوئے کہا کہ بے شک غریب افراد کے پاس سب کچھ نہیں ہوتا لیکن پھر بھی غریب افراد کسی نہ کسی طرح خوش رہنے کا طریقہ ڈھونڈ لیتے ہیں۔ایک صارف نے اس تصویر کو عنوان دیتے

ہوئے کہا کہ یہ تصویر ہمیں بتاتی ہے کہ خوشی ”مفت” میں حاصل کی جا سکتی ہے۔اس تصویر پر سوشل میڈیا صارفین نے تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصویر ہمیں بتاتی ہے کہ اگر ہمیں ڈھونڈنے سے بھی خوشی نہ ملے تو ہمیں اپنے آس پاس کی چیزوں میں ہی خوشی حاصل کر لینی چاہئیے۔ ان بچوں کو

دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنی اس حالت میں بھی خوش ہیں جبکہ آج کل کے دور میں ہم نے اپنی خوشی مادی چیزوں میں ڈھونڈیا شروع کر دی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہر دوسرا بندہ پریشان اور ڈپریشن کا شکار دکھائی دیتا ہے۔ ہمیں چاہئیے کہ ہم اپنی خوشی ڈھونڈنے کی بجائے خود پیدا کریں۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…