جاپان(مانیٹرنگ ڈیسک ) جاپان میں ایک نایاب مچھلی کو دیکھے جانے کے بعد سوشل میڈیا پر اس خوف کا اظہار کیا جارہا ہے کہ جلد جاپان میں خوفناک سونامی اور زلزلہ آنے والا ہے۔ اورفش نامی یہ مچھلی حال ہی میں جاپان کے شہر ٹویاما کے ساحل پر ایک مچھیرے کے جال میں پھنسی۔ رواں سیزن میں یہ ساتویں اورفش مچھلی ہے جو منظر عام پر آئی ہے۔ اس سے قبل بھی ساڑھے 10 فٹ کی ایک مردہ اورفش بہہ کر ساحل پر آگئی تھی۔
یہ مچھلی سرمئی جلد اور سرخ گلپھڑوں کی حامل ہوتی ہے اور یہ سمندر میں 200 سے 1 ہزار میٹر کی گہرائی میں رہتی ہے۔ جاپان میں اس مچھلی کو سمندری خدا کے محل سے آنے والا پیغام سمجھا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ زمین کی سطح پر اس وقت آتی ہے جب سمندر میں زلزلہ آتا ہے۔ دوسری جانب ماہرین بھی اس حوالے سے تذبذب کا شکار ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سائنسی طور پر اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ مچھلی کسی طرح زلزلوں کی نشاندہی کرتی ہے، تاہم اس امکان کو 100 فیصد رد نہیں کیا جاسکتا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مچھلی کے اچانک نمودار ہونے کی وجہ گلوبل وارمنگ ہے یا کچھ اور، وہ فی الحال یہ جاننے سے قاصر ہیں۔ اس مچھلی کو تباہی کا پیغام اس وقت سے سمجھا جانے لگا جب سنہ 2011 میں فوکوشیما کا زلزلہ اور اس کے بعد سونامی آیا۔ اس تباہ کن آفت میں 20 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ اس زلزلے سے کچھ دن قبل بھی درجنوں مردہ اورفش بہہ کر ساحلوں پر آگئی تھیں۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ایک قریب ترین توجیہہ یہ پیش کی جاسکتی ہے کہ شاید زلزلے سے قبل زمین کی تہہ میں کچھ تبدیلیاں آتی ہوں جس سے سمندر میں کسی قسم کا کرنٹ پیدا ہوتا ہو جو سمندری حیات کو پانی سے باہر اچھال دیتا ہو۔ تاہم کچھ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس مچھلی کے نمودار ہونے کی سادہ ترین توجیہہ صرف یہ ہے کہ یہ اپنی خوراک کا پیچھا کرتی ہوئی مچھیروں کے جال میں پھنس جاتی ہے۔