منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

تائیوان : ایک لفظ کی محبت میں گرفتار قوم

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تائیوان(مانیٹرنگ ڈیسک) زبان سے ادا ہونے والے الفاظ صرف صوتی اثر نہیں رکھتے بلکہ ان کی ادائیگی کے پیچھے پوری ایک ثقافت چھپی ہوتی ہے جو لفظ بولنے والے کے مزاج کا پتا دیتی ہے۔ ایسا ہی ایک لفظ ہے معافی، یہ لفظ کسی بھی زبان میں، کسی بھی موقع پر ادا کیا جائے اس کا اثر ایک جیسا ہی ہوتا ہے۔ تائیوان ایسا ملک ہے جہاں ایک لفظ ‘بو ہاؤ ای سو’ تقریباً ہر موقع پر مختلف تاثرات

لیکن ایک معنی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ بو ہاؤ ای سو وہ لفظ ہے جسے ادا کرتے ہوئے تائیوان میں خوش اخلاقی کے دروازے وا (کُھل) ہو جاتے ہیں۔ بو ہاؤ ای سو لفظ چار حروف پر مشتمل ہے جس کے لغوی معنی بُرا احساس اور بُرا مطلب کے ہیں لیکن تائیوان میں یہ لفظ ہر قسم کی صورت حال میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ویٹر کو بلانے سے لے کر اپنے باس سے معافی مانگنے تک، یہاں تک کہ محبت کے اظہار تک یہ لفظ تواتر کے ساتھ استعمال ہوتا ہے۔ نیویارک کی ایک یونی ورسٹی کے چینی پروفیسر چیا جو چینگ کے مطابق تائیوان میں ہم بو ہاؤ ای سو ہر وقت استعمال کرتے ہیں کیونکہ تائیوان شائستہ گفتگو کی ثقافت والا ملک ہے، ہم اس کا استعمال کسی کو ٹوکتے ہوئے یا گفتگو کے آغاز میں کرتے ہیں۔ نیشنل تائیوان یونی ورسٹی میں چینی زبان کے استاد اویو یانگ کے مطابق بو ہاؤ ای سو اتنی تیزی سے ادا ہوتا ہے کہ کان میں صرف ایک غیر واضح آواز سنائی دیتی ہے۔ لفظ بو ہاؤ ای سو کے معنی بیان کرنا اتنا آسان نہیں ہے، انگریزی کا لفظ سوری اتنا جامع نہیں ہے جتنا یہ لفظ ہے۔ تائی پی میں سب وے میں سفر کرتے ہوئے آپ کو یہ لفظ باقاعدہ ایک کورس میں سنائی دیتا ہوا محسوس ہوتا ہے، مسافر ایک دوسرے سے احترام کا اظہار کرتے ہوئے، بات چیت کا آغاز کرتے ہوئے یہ لفظ کثرت سے استعمال کرتے ہیں۔ آپ تائیوان کے کسی اسکول کے کلاس روم میں داخل ہو جائیں، طالب علم کے ہر سوال کا آغاز اور اختتام بو ہاؤ ای سو سے ہوتا ہے،   یہاں تک کہ گفتگو کے دوران تشکر کے اظہار کے لیے بھی یہی لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔ تائیوان میں کسی مقامی شخص کی ای میل کھول لیجیے، تقریبا ہر ای میل شروع ہی بو ہاؤ ای سو سے ہو گی، جس کا مقصد یہ ہو گا کہ میں آپ کو تکلیف دینے پر معذرت خواہ ہوں۔ یہاں تک کہ لوگ تحفہ ملنے پر بھی یہی لفظ استعمال کرتے ہیں۔ غیر مقامی جب بھی تائیوان آئیں گے تو انھیں یہ محسوس ہو گا کہ یہ قوم اجتماعی طور پر اس لفظ کی محبت میں گرفتار ہے۔ اس لفظ کا بہت زیادہ استعمال یہاں کے لوگوں کی نرم خوئی اور شرمیلے پن کی خبر بھی دیتا ہے۔ انٹر نیشنل ایکسپاٹ انڈیکس کے مطابق تائیوان کا شمار دنیا کے دوستانہ ترین ملکوں میں ہوتا ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…