اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)زمین اپنے محور کے گرد ایک ہزار میل فی گھنٹہ سے زائد کی رفتار سے گھوم رہی ہے۔تاہم اس وقت کیا ہوگا جب وہ اچانک رک جائے؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ ایسا ہوا تو اس کے اثرات تباہ کن ہوں گے۔ایک رپورٹ کے مطابق اگر زمین کا گھومنا اچانک تھم جائے تو
ہر وہ چیز جو کسی چیز سے بندھی ہوئی نہیں ہوئی اچانک مشرق کی جانب ایک ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑنے لگے گی۔اس کے اثرات فضاءپر بھی مرتب ہوں گے اور ہوائیں اتنی طاقتور ہوجائیں گی جیسے کسی ایٹم بم کے دھماکے کے بعد ہوسکتی ہیں۔زمین کی حرکت رک جانے سے سمندروں میں بہت بڑی سونامی لہریں پیدا ہوں گی جو ایک منٹ کے اندر 17 میل کے رقبے کو غرق کرسکیں گی۔زمین کا ایک دن چوبیس گھنٹوں کی بجائے موجودہ 365 دنوں کے برابر لمبا ہوجائے گا جس دوران چھ ماہ تک سورج آگ برساتا رہے گا جس کے بعد چھ ماہ کی طویل رات کے دوران ہڈیاں جما دینے والی سردی کا سامنا ہوگا۔زمین کی حرکت تھم جانے کے نتیجے میں سورج بھی مغرب سے طلوع اور مشرق میں غروب ہوگا اور ایسا سال میں ایک دفعہ ہی ہوسکے گا۔زمین کے گھومنے سے مرکز گریز طاقت پیدا ہوتی ہے جو زمین کی موجودہ شکل کو برقرار رکھنے کا کام کرتی ہے، تاہم جب زمین رک جائے گی تو سمندر دونوں قطبوں کی جانب منتقل ہوجائیں گے جہاں کشش ثقل طاقتور ہوگی۔اس کے نتیجے میں دو طاقتور سمندر ایک بہت بڑا براعظم زمین کے درمیان ابھر آئے گا۔مقناطیسی فیلڈ کی طاقت بتدریج کم ہونے لگے گی جس کے نتیجے میں زمین جان لیوا کاسمک شعاعوں کی زد میں آجائے گی جس کے نتیجے میں یہاں زندگی کی بقاءکا امکان لگ بھگ نہ ہونے کے برابر ہوگا۔