جرمنی (مانیٹرنگ ڈیسک) قطب جنوبی میں واقع براعظم انٹارکٹکا میں ایک ارب ٹن سے بھی زیادہ وزنی برف کا پہاڑ برف کی تہہ سے ٹوٹ کر الگ ہو گیا ہے۔غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن شہر بریمن ہافن میں واقع پولر اور میرین ریسرچ کے الفریڈ واگنر انسٹی ٹیوٹ کے مطابق یہ تودہ آج کے روز ٹوٹا ہے۔محققین کے مطابق برف کا یہ پہاڑ 175 کلومیٹر طویل ہے اور اس کی چوڑائی تقریبا 50 کلومیٹر بنتی ہے۔ ماہرین کے اندازوں کے مطابق یہ انتہائی بڑا تودہ ہے اور اس کو پگھلنے کے لیے بھی
کم از کم دو سے تین برس کا عرصہ درکار ہوگا۔سائنسدانوں کے مطابق گزشتہ 30 برسوں میں ٹوٹنے والا یہ برف کا سب سے بڑا تودہ ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ زمین کا بالائی ماحول یونہی گرم ہوتا رہا تو قطب شمالی کے پگھلنے سے آنے والی دہائیوں کے دوران سمندر کی سطح میں اضافہ یقینی ہے۔ورلڈ گلیشیئر مانیٹرنگ سروس کے مطابق اکیس ویں صدی کے آغاز سے دنیا بھر میں گلیشیئر اس تیزی سے پگھلنے لگے ہیں کہ جس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی اور اس عمل کو روکنا اب ممکن نہیں ہو گا۔