ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

بھارت میں قرآنی آیات کا حوالہ دے کر کیا کام کیا جانے لگا ؟ جان کر آپ بھی سبحان اللہ کہہ اٹھیں گے

datetime 3  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں یوں تو مسلمانوں سے نفرت کے واقعات میں بے انتہا اضافہ ہورہا ہے تاہم انتہا پسند وزیر اعلیٰ یوگی ادیتیہ ناتھ کے احکامات کے بعد سرکاری حکام مجبوراً قرآنی آیات کا سہارا لینے پر مجبور ہوگئے۔چند روز قبل عالمی یوم ماحول کے موقع پر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادیتیہ ناتھ نے ایک عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران لوگوں کو درخت لگانے پر زور دیا۔

اس موقع پر انہوں نے ریاستی محکمہ جنگلات کی جانب سے شائع شدہ ایک پمفلٹ بھی پڑھا جس میں اسلام سمیت مختلف مذاہب سے منسوب درختوں کے بارے میں لکھا گیا تھا۔یوگی کا کہنا تھا کہ دنیا کے تمام مذاہب تحفظ ماحول اور شجر کاری کا درس دیتے ہیں۔یوگی کی اس تقریر کے بعد محکمے نے مذکورہ پمفلٹس کو مزید بڑی تعداد میں شائع کروا کے پوری ریاست میں بانٹنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ہر مذہب کے لوگوں میں درختوں کے تحفظ اور نئے درخت اگانے کا شعور پھیلایا کیا جاسکے۔ان پمفلٹوں میں نہ صرف قرآنی آیات کا حوالہ دیا گیا ہے بلکہ دیگر مذہبی کتب جیسے انجیل، سکھوں کی مقدس کتاب گرو گرنتھ صاحب، ہندوؤں کی وید اور بدھوں کی مقدس کتاب سے بھی ایسی آیات شامل کی گئیں ہیں جن میں درختوں کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔پمفلٹ میں لکھا گیا ہے کہ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے تلسی، انجیر، کھجور، زیتون، انگور، انار، پیلو (جس سے مسواک بنائی جاتی ہے) مہندی اور ببول کا ذکر کیا ہے۔علاوہ ازیں دیگر مذاہب سے منسوب درختوں کے بارے میں بھی بتایا گیا جیسے انجیل میں انجیر، شہتوت، کھجور، انگور، ایلو ویرا وغیرہ کا ذکر کیا گیا ہے۔

پمفلٹ کے مطابق حضرت آدم ؑ اور بی بی حوا ؑ نے ممنوعہ پھل کھانے کے بعد انجیر کے پتوں سے اپنے بدن کو ڈھانپا تھا۔اسی طرح بدھ مذہب کی کتاب میں آم، پیپل، جامن، ریٹھا اور شیشم کے درختوں کا ذکر ہے اور پمفلٹ کے مطابق یہ درخت گوتم بدھا کے باغ میں موجود تھے۔محکمے کو امید ہے کہ ان پمفلٹس کی تقسیم کے بعد لوگ ماحول کی حفاظت بھی اپنے ایمان کی طرح کریں گے اور اسے ایک مقدس مذہبی فریضہ جانیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…