اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مردے اب دفنائے یا جلائے نہیں جائیں گے ۔ سائنسدانوں نے مرنے والوں کو دنیا سے رخصت کرنے کا ایک ایسا طریقہ ایجاد کرلیا ہے کہ آپ کے اوسان خطا ہو جائیں گے۔غیر ملکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق سویڈن سے تعلق رکھنے والی خاتون سائنسدان اور ماہر حیاتیات سوزان وی ماساک نے ایسی مشین تیار کی ہے جس کے ذریعے مردوں کو فصلوں
کی کھاد میں تبدیل کردیا جائے گا۔خاتون سائنسدان کا کہنا ہے کہ انہوں نے تین سالہ تحقیق کے بعد ایک ایسی مشین تیار کی ہے جو دیکھتے ہی دیکھتے انسانی لاش کو قدرتی کھاد میں تبدیل کردیتی ہے، ان کی ایجاد کا نام پرومیشن ہے، جسے انسانی لاشوں کو قدرتی کھاد میں تبدیل کرنے والی بہترین اور کامیاب ترین مشین قرار دیا جا رہا ہے۔یہ مشین لاش کو مائع نائٹروجن کی پھوار کی مدد سے پہلے برف نما کرسٹل میں تبدیل کرتی ہے اور پھر طاقتور وائبریشن کے ذریعے اسے پائوڈر کھاد میں تبدیل کر دیتی ہےجبکہ اس سارے عمل کیلئے صرف چند منٹ ہی درکار ہوتے ہیں ۔ لاشوں کو کھاد میں تبدیل کرنے کے عمل کے اخلاقی پہلوئوںبارے ان کا کہنا تھا ”جہاں تک عزت کی بات ہے تو میں تو یہ کہوں گی کہ یہ انسانی میت کے ساتھ انتہائی احترام اور تکریم کے ساتھ پیش آنے کا صاف ستھرا ترین طریقہ ہے۔ یہ تکنیک انسانی جسم کو بیکارسمجھ کر ٹھکانے لگانے کے بجائے اسے ایک ایسے تحفے میں بدل دیتی ہے جو قدرت کو واپس لوٹادیاجاتا ہے۔ انسانی جسم ضائع ہونے کی بجائے دوبارہ اسے انسانی فلاح کے لئے استعمال ہوسکتا ہے۔“