اتوار‬‮ ، 16 جون‬‮ 2024 

ناخنوں کو سجانے والی خوفناک چیز جسے جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے

datetime 3  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک)کاکروچ اور چھپکلی جیسے عام گھریلو حشرات سے سامنا ہوتے ہی خواتین پر لرزہ طاری ہوجاتا ہے، چاہے وہ دنیا کے کسی بھی خطے سے تعلق رکھتی ہوں۔ کیا آپ تصور کرسکتے ہیں کاکروچ اور چھپکلی کو دیکھ کر خوف زدہ ہوجانے والی خواتین بچھوﺅں کو آرائش حسن کے لیے استعمال کررہی ہوں؟ بچھو جیشی دہشت ناک مخلوق کو اﺅرائش ح±سن کے لیے استعمال کرنے کا انوکھا رجحان لاطینی امریکا میں تیزی سے مقبول ہورہا ہے جہاں خواتین اپنے ناخنوں کو نیل پالش کے بجائے زہریلے بچھوﺅں سے سجا رہی ہیں!
فیشن کے نام پر میکسیکو کے شہر دورانگو سٹی میں جنم لینے والا یہ عجیب وغریب رجحان لاطینی امریکا کے کئی ممالک میں پھیل چکا ہے۔ اس کی ابتدا کا سہرا لوپیتا گارشیا کے سر ہے۔ لوپیتا آرائشی دستکاریوں میں بچھوﺅں کا استعمال کرنے کے لیے شہرت رکھتی ہے۔ ایک روز وہ دورانگو کے معروف ’ نیل پارلر‘ میں بیٹھی تھی جب اس نے پارلر کی مالکہ روسیو وڈالیز کو بچھوﺅں سے ناخنوں کی آرائش کا انداز متعارف کروانے کی تجویز دی۔
روسیو کو یہ تجویز پسند اﺅئی اور اس نے لوپیتا ہی کو اپنے پارلر میں یہ سروس فراہم کرنے کی پیش کش کی جسے لوپیتا خوش دلی سے قبول کرلیا۔ یہ پچھلے ستمبر کی بات ہے۔ محض چھے ماہ کے دوران ہاتھوں اور ناخنوں کی اﺅرائش کے اس عجیب وغریب انداز کا چرچا میکسکو کی حدود سے باہر نکل کر لاطینی امریکا میں پھیل گیا ہے۔ مختلف ممالک سے سرپھری متمول خواتین اپنے ناخنوں پر بچھو ’ بٹھانے‘ کے لیے لوپیتا اور روسیو کے پاس پہنچ رہی ہیں۔
روسیو کا کہنا ہے ناخنوں پر سجانے کے لیے چھوٹے بچھوﺅں کا انتخاب کیا جاتا ہے جن کی عمر ایک ہفتے تک ہوتی ہے۔ ان ننھے بچھوﺅں کو حشرات ک±ش زہر کا اسپرے کرکے ہلاک کیا جاتا ہے اور پھر د±ھلائی اور دوسرے کئی مراحل سے گزارنے کے بعد مائع ایکریلک میں ڈبو کر ناخن پر چپکا دیا جاتا ہے۔
دل چسپ بات یہ ہے ڈنک علیٰحدہ نہیں کیا جاتا کیوں کہ ایسا کرنے سے بچھو کا ’ ح±سن‘ گہنا جاتا ہے۔ ہلاک ہوجانے کے بعد بھی بچھوﺅں میں زہر اسی طرح موجود ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ روسیو اور لوپیتا انھیں چ±ھونے سے گریز کرتی ہیں۔ ناخنوں کی آرائش کے لیے لوپیتا اور اس کی ساتھی Centruroides Suffusus نسل سے تعلق رکھنے والے بچھوﺅں کا استعمال کرتی ہیں جو زرد اور سیاہ رنگ کے ہوتے ہیں اور ناخن پر چپکائے جانے کے بعد خوش ن±ما نظر آتے ہیں۔ لیکن ان میں انتہائی مہلک زہر ہنوز موجود ہوتا ہے جو انسان کے جسم میں چلاجائے تو پندرہ سے بیس منٹ کے دوران اس کی موت واقع ہوسکتی ہے۔
دورانگو سٹی میں بچھو بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں۔ اسی لیے وہاں بچھو کے زہر سے انسانی ہلاکتوں کی شرح بھی بلند ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس شمالی میکسیکو میں واقع اس شہر میں ایک ہزار سے زائد لوگ بچھوﺅں کے ڈنک کا نشانہ بن کر موت کے منھ میں چلے گئے تھے۔
لوپیتا بھی بچپن سے بچھوﺅں سے مانوس تھی۔ مگر دوسروں کی طرح بچھوﺅں سے خوف کھانے کے بجائے وہ ان میں بڑی دل چسپی لیتی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ آرائشی دستکاری کے فن میں مہارت حاصل کرلینے کے بعد اس نے ان کی تیاری میں م±ردہ بچھوﺅں کا استعمال شروع کردیا تھا۔ لوپیتا کہتی ہے،”بیشتر لوگ بچھوﺅں سے دہشت زدہ ہوجاتے ہیں مگر میرے خیال میں یہ بہت خوب صورت مخلوق ہے۔اسی لیے میں نے ہمیشہ ان کیڑوں کا آرائشی استعمال کرنے کے نت نئے طریقے وضع کیے مگر ناخنوں کی آرائش میں انھیں استعمال کرنے کا انداز سب سے زیادہ مقبول ہوا ہے۔“



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…