کیلیفورنیا (نیوز ڈیسک) شہد کی مکھی کا ڈنک بے حد تکلیف دہ ہوتا ہے لیکن شائد امریکہ کی الیکسز کیسلر کو یہ نہیں معلوم تھا کہ شہد کی مکھی سے بچنے کی کوشش اسے عمر بھر کا روگ دے جائے گی اور اس کیلئے اس کے جڑواں ڈیڑھ سالہ بچے صرف ایک یاد بن کے رہ جائیں گے۔ امریکی ریاست ایریزونا کے شہر یووما میں پیش آنے والے اس واقعے میں الیکسز اپنے بچوں18ماہ کے ایلی اور سیلاس کے ہمراہ چہل قدمی کیلئے نکلی تھی۔ الیکسز نے حسب معمول بچوں کو ان کے سٹرولر میں ڈال رکھا تھا اور وہ نہر کے کنارے پر ٹھہل رہی تھیں۔ گزرتے پانی کا شور، ٹھنڈی ہوا اور پرکیف فضا الیکسز کو ہمیشہ سے ہی اپنی جانب کھینچتی تھی تاہم انہیں یہ نہ معلوم تھا کہ یہی فضا اور ماحول ایک دن انہیں ناقابل برداشت درد دے جائے گا۔ یہ سٹرولر بچوں کی پیدائش کے وقت سے الیکسز کا ساتھ دے رہا تھا ۔ اس بچہ گاڑی میں دونوں بچے محفوظ بھی رہتے تھے اور الیکسز کو بنا دقت ان سے جدا ہوئے بغیر، انہیں اپنے ہمراہ ہر جگہ رکھنے میں بھی سہولت رہتی تھی تاہم اسی سٹرولر نے الیکسز کے بچوں کو ان سے ہمیشہ کیلئے جدا کردیا جب شہد کی مکھی کے اچانک حملے کے باعث الیکسز سٹرولر پر سے اپنا قابو کھو بیٹھی اور سٹرولر بچوں سمیت سیدھا نہر میں جا گری۔ الیکسز نے اگرچہ فوری طور پر نہر کا رخ کیا تاہم پانی کے تیز بہاؤ،
مزید پڑھئے:رات دیر تک جاگنے سے خطر ناک بیماریوں کو دعوت دینا ہے
خطرناک ڈھلوان اور پانی کی گہرائی کی وجہ سے وہ اپنے بچوں کو نہ بچا سکی۔ بعد ازاں ریسکیو کارکنوں کی کوششوں سے بچوں کی لاشیں ڈیڑھ گھنٹے بعد برآمد کی گئیں۔