ٹوکیو(نیوز ڈییسک) دنیا کی آبادی کے ایک بڑے حصے کو اپنے گھر کی نعمت میسر نہیں اور یہ لوگ زندگی بسر کرنے کے
لئے کرائے کے گھروں کا سہارا لیتے ہیں مگر جاپان میں بے گھر لوگوں کا ایک طبقہ ایسا بھی ہے کہ
جو نیٹ کیفیز میں بنے چھوٹے چھوٹے ڈربوں میں زندگی بسر کررہا ہے۔
اس عجیب و غریب طرز زندگی کا انکشاف ڈاکیومنٹری میں کیا گیا ہے۔
جاپان کے بڑے شہروں میں مکانات کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہے ہیں اور کم آمدنی والے افراد
کے لئے ایک کمرہ بھی کرائے پر لینا انتہائی مشکل ہوچکا ہے۔ یہ لوگ اپنا زیادہ تروقت کسی نیٹ کیفے
میں کمپیوٹر کے سامنے بیٹھ کر گزارتے ہیں۔26 سالہ نوجوان فومیا نے بتایا کہ بے گھر ہونے کی وجہ
سے ان کا اکثر وقت نیٹ کیفے میں گزرتا تھا تو انہوں نے سوچا کہ کیوں نہ وہ رات بھی یہیں گزار لیا
کریں۔ وہ کہتے ہیں کہ نیٹ کیفے میں سونے کا بندوبست ہے اور واشروم کی سہولت بھی دستیاب ہے
لیکن یہاں زندگی آسان نہیں ہے۔ مسلسل شور کی وجہ سے سونا خاصا مشکل ہے لیکن رات سڑک پر
گزارنے سے یہ بہتر ہے۔
سوشل ورکر ماکوٹو کاوازو کہتے ہیں کہ بے گھر جاپانیوں کا انٹرنیٹ کیفے میں پناہ لینے کا رجحان
1990ءکی دہائی سے ہی شروع ہوچکا تھا لیکن 2000ءکے بعد اس میں بہت اضافہ ہوا اور اب بے
شمار افراد نیٹ کیفیز میں پناہ گزینوں کی زندگی گزاررہے ہیں۔