ٹوکیو(نیوز ڈیسک ) ایک 100 برس عمر کی جاپانی خاتون پندرہ سو میٹر کی فری اسٹائل تیراکی مکمل کرکے دنیا کی پہلی سو برس عمر کی خاتون بن گئی ہیں، انہوں نے بیس سال پہلے اس کھیل میں حصہ لینا شروع کیا تھا۔مائیکو ناگوکا نے یہ فاصلہ ایک گھنٹہ سولہ منٹ میں تیر کر طے کیا۔ تیراکی کا یہ مقابلہ ہفتے کے روز مغربی جاپان کے شہر اہائم کے ایک شارٹ کورس پول میں منعقد ہوا، جس میں ایک سو سے ایک سو چار برس کے افراد نے حصہ لیا۔زندہ دل مائیکو نے کائیڈو نیوز کو بتایا ”میں 105 برس تک تیراکی کرنا چاہتی ہوں، اگر میں اس وقت تک زندہ رہ سکی۔“مذکورہ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان کی اس کامیابی کو گنیز ورلڈ ریکارڈز کی جانب سے تسلیم کیے جانے کی توقع ہے۔مائیکو ناگوکا کی عمر کے لحاظ سے تیراکی کا وقت قابلِ ستائش ہے۔یاد رہے کہ 18 برس کی ایک امریکی لڑکی کیٹی لیڈیسکی نے پندرہ سو میٹر کی فری اسٹائل تیراکی میں کواتین کا عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا، انہوں نے یہ فاصلہ محض پندرہ منٹ 28.36 سیکنڈ میں طے کیا۔مائیکو کی ایک کتاب ”میری عمر 100 برس ہے، اور میں دنیا کی بہترین متحرک تیراک ہوں‘ کے عنوان کے تحت پچھلے سال شایع ہوئی تھی۔ ان کے لیے پندرہ سو میٹر کا مقابلہ غیرمانوس نہیں، اس لیے کہ وہ ننانوے برس کی عمر میں اولمپک سائز کے تالاب کا فاصلہ مکمل کرچکی ہیں۔انہوں نے اس وقت تیراکی شروع کی، جب وہ 80 برس کی تھیں۔جاپان میں طویل اور صحت مند زندگی کا لطف ا±ٹھانے والے شہریوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے اور وہ ان عمررسیدہ جاپانی شہریوں میں سے ایک ہیں۔حکومتی اعدادوشمار کے مطابق جاپان میں گزشتہ سال سو برس مکمل کرنے والے افراد کی تعداد 59 ہزار کے لگ بھگ تھی، جس کا مطلب یہ ہوا کہ ہر ایک لاکھ افراد میں سے چھیالیس افراد ایسے ہیں، جو سو برس یا اس سے زیادہ عمر کے ہیںان میں سے کئی افراد ایسے ہیں جو طویل عرسے تک جسمانی طور متحرک رہتے ہیں، جبکہ بہت سے لوگ ہمت چھوڑ دیتے ہیں۔