لندن (نیوز ڈیسک) عام طور پر جیل کے قیدیوں کی خواہش ہوتی ہے کہ کسی طرح سزا کم ہوجائے تاکہ وہ جلد از جلد آزاد زندگی گزار سکیں لیکن برطانوی شہر کینٹ سے تعلق رکھنے والے اس مجرم کا قصہ کچھ الگ ہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق 28 سالہ ’کرسچن ہنکلے‘ کو 22 ستمبر کو ایک استرے سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔ لڑائی کے دوران استرے کے استعمال کے شواہد تو نہ مل سکے لیکن ہتھیار رکھنے کے الزام پر 27 اپریل کو فیصلہ سنایا جائے گا۔ اس کے پاس ضمانت کروانے کا حق موجود تھا لیکن اس نے درخواست کی کہ وہ جیل سے باہر نہیں جانا چاہتا کیونکہ وہ دوبارہ اپنے جرائم پیشہ دوستوں کے ساتھ گھلنا ملنا نہیں چاہتا۔ گزشتہ ہفتے مقامی جج نے اس کی درخواست قبول کرلی اور اسے جیل میں قیام بڑھانے کا اختیار دے دیا۔اس فیصلے پر برطانیہ میں کافی تنقید بھی ہورہی ہے کہ اسے جیل میں رکھنے پر حکومت کا قریباً 3 ہزار پا?نڈ (ساڑھے چار لاکھ پاکستانی روپے) خرچ آئے گا۔ تاہم کافی سارے حلقے ایسے بھی ہیں جو اس فیصلے سے اتفاق کرتے ہیں کہ اپنی زندگی کی سمت درست کرنے کے خواہشمند افراد کو ہر ممکن موقع دیا جانا چاہیے۔ کرسچن کے وکیل نے بھی اقرر کیا کہ یہ اس کے کیریئر کی انوکھی ترین درخواست ہے۔