سال میں 36 بار موت

10  مارچ‬‮  2015

آپ نے یہ تو سنا ہو گا عدالت نے قتل کی متعدد وارداتوں میں ملوث مجرم کو 100 بار سزائے موت دے دی لیکن آپ کو یہ سن کر حیرت ہو گی کہ برطانیہ کی ایک لڑکی ایسی بھی ہے جس کی ہر کچھ عرصے بعد موت واقع ہو جاتی ہے۔

سارہ بروٹیگم انگلستان کی کاؤنٹی ساؤتھ یارکشائر کی رہائشی ہے۔ کشتی رانی کا جنون کی حد تک شوق رکھنے والی 21 سالہ سارہ بظاہر عام سی لڑکی نظر آتی ہے مگر ڈاکٹر سال میں کئی بار اس کی طبی موت کا اعلان کرتے ہیں۔ 2012ء میں ڈاکٹروں نے اسے ایک دو نہیں 36 بار مُردہ قرار دیا تھا! دراصل یہ لڑکی ایک انوکھے مرض کا شکار ہے جس کی وجہ سے اس کا دل دھڑکنا بھول جاتا ہے اور بلڈ پریشر اس حدگرجاتا ہے جہاں، ڈاکٹروں کے مطابق مریض کی طبی موت واقع ہوجاتی ہے۔

چار برس قبل تک سارہ بالکل نارمل زندگی گزار رہی تھی۔ ایک روز چانک اس کی طبیعت بگڑ گئی۔ سارہ کو اپنا دل ڈوبتا محسوس ہوا۔ کچھ دیر کے بعد وہ دنیا و مافیہا سے بے خبر ہوگئی۔ سارہ کو   فوراً اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے طویل چیک اپ کے بعد اسے postural orthostatic tachycardia syndrome ( POTS ) نامی مرض تشخیص کیا۔ اس مرض کے شکار فرد کے دل کی دھڑکن اچانک بند ہوجاتی ہے اور بلڈ پریشر انتہائی کم ہوجاتا ہے۔ اس کیفیت کا شکار ہونے سے پہلے مریض کو اندازہ ہوجاتا ہے کہ اس کی ’ موت ‘ واقع ہونے والی ہے۔ چکر آنے کے ساتھ اسے کمزوری محسوس ہونے لگتی ہے۔ رفتہ رفتہ اس کی جسمانی توانائی سلب ہوجاتی ہے، اور وہ بے حس و حرکت ہوجاتا ہے۔

سارہ کا اس تجربے کے بارے میں کہنا ہے،’’ بے حس و حرکت ہوجانے کے باوجود میری سماعت کام کرتی رہتی ہے۔ میں آوازیں سُن سکتی ہوں مگر ہاتھ پاؤں اور زبان کو حرکت نہیں دے پاتی۔ میں نے سنا ہے جب آدمی موت کے منہ میں جانے لگتا ہے تو اس کی سماعت سب سے آخر میں ساتھ چھوڑتی ہے۔ میرے ساتھ بھی یہی کچھ ہوتا ہے۔‘‘

سارہ کے مطابق جب بھی اس کا دل دھڑکنا ’ بھُول‘ جاتا ہے تو طبی عملے کے افراد مختلف طریقوں سے تکلیف پہنچاتے ہیں تاکہ درد کی شدت مجھے ہوش میں لے آئے۔ POTSکا حملہ ہونے کے بعد سارہ کا دل خون سے خالی ہوجاتا ہے۔ بلڈ پریشر انتہائی گر جانے کے سبب دل کو خون سے بھرنے میں وقت لگتا ہے۔ دل میں خون کی عدم موجودگی کے سبب سارہ کو ہوش میں لانے کے لیے اس کے سینے کو دبایا بھی نہیں جاسکتا۔

سارہ کو کشتی رانی کا جنون کی حد تک شوق ہے۔ کشتی رانی کی قومی ٹیم کے لیے اس کا انتخاب ہوچکا تھا جب پہلی بار یہ مرض اس پر حملہ آور ہوا۔ POTSکی تشخیص نے اس کے خوابوں کو چکنا چُور کردیا ہے۔ وہ کسی بھی لمحے POTS کے حملے کا شکار ہوسکتی ہے۔ چناں چہ اس کے لیے گاڑی چلانا یا کوئی ملازمت کرنا بھی ممکن نہیں۔ 2012ء میں سارہ 36 بار POTS کا نشانہ بنی تھی۔ ہر بار ڈاکٹروں نے اسے طبی طور پر مُردہ قرار دے دیا تھا۔

POTS نے سارہ کی زندگی کو بُری طرح متاثر کیا ہے مگر اس باہمت لڑکی نے بھی اس عجیب وغریب مرض سے شکست نہ کھانے کا عزم کر رکھا ہے۔ سارہ کا علاج ہورہا ہے مگر ابھی تک اس کے خاطرخواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…