لندن(این این آئی) سائنس دانوں نے کہا ہے کہ ایک تحقیق میں ملنے والی کامیابی انتہائی تیزی سے بڑھنے والے خون کے سرطان کے علاج کے نئے عہد کا آغاز کر سکتی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق محققین کی جانب سے بڑی حد تک نا قابلِ علاج مرض قرار دیے جانے والے ایکیوٹ مائیلائیڈ لیوکیمیا (اے ایم ایل)کینسر کی ایسی قسم ہے جو ہڈی کے گودے سے بڑی مقدار میں غیر معمولی خون کے خلیے بننے کا سبب بنتی ہے۔
لندن کے انسٹیٹیوٹ آف کینسر ریسرچ اور یونیورسٹی آف آکسفورڈ کی مشترکہ تحقیق میں ہائیپوکسیا-انڈیوسیبل فیکٹر (ایچ آئی ایف)کی مقدار میں اضافے کی صورت اے ایم ایل کے پھیلائو کو روکے جانے کے حوالے سے مطالعہ کیا گیا۔تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ جسم کے خلیات میں آکسیجن کی سطح میں تبدیلی کو محسوس کرنے والے خامروں کو روکنے سے بیماری کے آگے بڑھنے کو روکا جاسکتا ہے۔
آکسیجن کی موجودگی میں پرولِل ہائیڈروکسائیلیسز (پی ایچ ڈیز) نامی یہ خامرے فعال ہوجاتے ہیں اور ایچ آئی ایف نامی پروٹین کو ہدف بناتے ہیں اور نقصان پہنچاتے ہیں۔جب آکسیجن کی سطح کم ہوتی ہے تو پی ایچ ڈی خامرے کم فعال ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ایچ آئی ایف کی سطح بلند ہو جاتی ہے۔تحقیق میں سائنس دان چوہوں میں جینیاتی تبدیلی عمل میں لائے اور پی ایچ ڈی خامروں کو غیر فعال کیا جس کے سبب ایچ آئی ایف میں اضافہ ہوا اور بیماری کے بڑھنے کا عمل خون کے عام خلیات کی پیداوار متاثر کیے بغیر رک گیا۔