کراچی(این این آئی)ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں ہر 10 میں سے ایک شخص گردے کی دائمی بیماری میں مبتلا ہے جس کی وجہ سے جسم میں رطوبتیں اور دیگر مادے جمع ہوتے ہیں،یہ بہت عام اور بے ضرر عادات یا چیزیں لگتی ہیں، لیکن یہ گردوں کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہیں۔ سافٹ ڈرنکس کا استعمال بھی گردوں کو نقصان پہنچاتا ہے،ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سوڈا اور میٹھے مشروبات کا زیادہ استعمال گردوں کی دائمی بیماری کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔ زیادہ تر پراسیسڈ فوڈز میں نمک کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو نہ صرف دل کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ گردے کے مسائل کا خطرہ بھی بڑھا دیتی ہے،ہائی بلڈپریشربھی جسم کے دیگر حصوں کیساتھ ساتھ گردوں کوبھی نقصان پہنچاتاہے، گردوں میں خون کی شریانوں کی تعدادبہت زیادہ ہوتی ہے اور ہائی بلڈ پریشر شریانوں کو نقصان پہنچاتا ہے جس سے گردے کا کام متاثر ہوتا ہے۔
تمباکو نوشی نہ صرف کینسر کا خطرہ بڑھاتی ہے بلکہ گردے کی صحت کو بھی متاثر کرتی ہے۔ سگریٹ نوشی سے گردے کے کینسر کا خطرہ 40 فیصد تک بڑھ جاتا ہے، اس کے علاوہ تمباکو نوشی خون کی شریانوں کو بھی نقصان پہنچاتی ہے جس سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے۔ یہ بھی پڑھیں:لاہور: مکان کی چھت گرنے سے 3 بچے جاں بحق زیادہ جسمانی وزن جسم پر دبا ڈالتا ہے جبکہ موٹاپا ٹائپ ٹو ذیابیطس ہونے کا خطرہ بھی بڑھاتا ہے،ذیابیطس کے مریض انسولین کے مسائل کا شکار ہوتے ہیں جس سیورم اور گردوں پرمنفی اثرات مرتب ہوتیہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق کئی جڑی بوٹیوں کی ادویات نقصان دہ ہوتی ہیں اور گردوں کو متاثر کرتی ہیں،اس وجہ سے غذائی سپلیمنٹس کا استعمال ہمیشہ معالج کے مشورے سے کیا جانا چاہیے اور کوئی بھی نیا سپلیمنٹ استعمال کرنے سے پہلے معالج سے مشورہ کرنا چاہیے۔ درد کو روکنے کے لیے استعمال ہونے والی ادویات کا زیادہ استعمال گردے کو نقصان پہنچا سکتا ہے، ان ادویات کے استعمال سے گردوں میں خون کا بہا کم ہو جاتا ہے جس سے اعضا کو نقصان پہنچتا ہے، اس لیے ان درد کش ادویات کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کرنا چاہیے۔