کولمبو(این این آئی)بھارتی اخبار”دی ہندو“کی ایک رپورٹ کے مطابق گیمبیا اور ازبکستان کے بعد بھارتی ادویات نے اب ہمسایہ ملک سری لنکا میں موت اور سنگین امراض کی صورت میں تباہی مچانا شروع کردی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق رپورٹ میں کہاگیاہے کہ مریضوں کوبھارت سے منگوائی گئی دوائیں دی گئیں جس کے بعد طبی پیچیدگیوں اور ہلاکتوں کے واقعات نے ایک طوفان برپا کردیا ہے۔
سری لنکا کے میڈیا نے16جون کو ضلع کینڈی کے پیرادینیا ٹیچنگ ہسپتال میں زیر علاج ایک مریض کی موت رپورٹ کی جسے بھارتی ساختہ بے ہوشی کی دوا Bupivacaineدی گئی تھی۔ اس خبر نے مقامی لوگوں میں تشویش پیداکردی کیونکہ یہ واقعہ ہسپتال میں ایک حاملہ خاتون کی موت کی خبرکے دو ماہ سے بھی کم وقت کے بعد پیش آیا جسے بھارتی دوا دی گئی تھی۔ان واقعات سے قبل بھی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل سری لنکا نے ملک کی سپریم کورٹ میں بنیادی حقوق کی ایک درخواست دائر کی تھی جس میں کابینہ اور صحت کے حکام کی جانب سے غیر رجسٹرڈ سپلائرز سے ادویات کی خریداری کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔
درخواست میں ضروری ادویات کی فوری درآمد کی اجازت دینے کے لیے رجسٹریشن کی چھوٹ دینے میں ملکی ڈرگ ریگولیٹر کے کردار پرسوالات اٹھائے گئے۔درخواست میں گجرات میں قائم Savorite Pharmaceuticals (Pvt) Limited اور چنئی میں قائم Kausikh Therapeutics کو نامزد کیا گیا تھا۔ اپریل کے اوائل میں سپریم کورٹ نے کیس کو آگے بڑھانے کی اجازت دے دی اور ان کمپنیوں سے درآمدات کو معطل کر دیا۔مئی 2023میں بھارتی ادویات نے ایک بار پھر خبر بنائی جب سری لنکا کے وسطی صوبے میں نوارا ایلیا کے جنرل اسپتال کے ڈاکٹروں نے ان 10مریضوں میں بصارت کی خرابی کی شکایت کی جن کو آنکھوں کے آپریشن کے بعد بھارتی ادویات دی گئیں۔
ڈاکٹروں نے آنکھوں کی ادویات میں جراثیم کی موجودگی کا حوالہ دیتے ہوئے ان کو اپنے مریضوں کی حالت کی وجہ قراردیا۔ صحت کے حکام نے تحقیقات شروع کرتے ہوئے دوا کے استعمال کو روک دیا۔واقعات کے تسلسل سے میڈیا سمیت سری لنکا میں بھارتی ادویات کی سخت نگرانی کی جارہی ہے اور سری لنکا کے حکام پر زور دیاگیا ہے کہ قومی سطح پر صحت کے ممکنہ خطرات کو ختم کیا جائے۔کچھ لوگوں نے گیمبیا اور ازبکستان کے کیسز کو بھی اجاگرکیا جہاں حال ہی میں بھارتی ساختہ کھانسی کے شربت سے درجنوں بچوں کی موت ہوگئی ہے۔
بھارت برسوں سے طبی سامان کی فراہمی کا سری لنکا کاسب سے بڑا ذریعہ رہا ہے جو اس کی دواؤں کی درآمدات کا تقریبا نصف ہے اور2022میں اس کی مالیت تقریبا 450ملین ڈالر تھی۔ گزشتہ سال سری لنکا میں غیر معمولی اقتصادی بحران کے بعدجس کی وجہ سے ادویات سمیت اشیاء کی شدید قلت پیدا ہوئی، تجارتی روابط زیادہ اہم ہو گئے۔ بحران زدہ ملک نے بھارتی سے ضروری طبی سامان کی خریداری جاری رکھی۔گزشتہ ہفتے سری لنکا کے ہسپتال میں رپورٹ ہونے والی موت نے درآمدی ادویات کے معیار کے ساتھ ساتھ سری لنکا کے قومی ڈرگ ریگولیٹر کی ذمہ داری کو قومی سرخیوں میں واپس لایا ہے۔سری لنکا میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ونیا ایریارتنے نے کہا کہ حالیہ کیسز سری لنکا کے صحت کے شعبے کو درپیش ایک بڑے بحران کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف ادویات کی مسلسل قلت جبکہ دوسری طرف دستیاب دوائیوں کے معیار کے بارے میں سنگین خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔